مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن کی جانب سے انسانی زنجیر بناکر تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے خلاف احتجاج کیا گیا اور جلد از جلد تعلیمی اداروں کو حکومت سے کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے گذشتہ ڈیڑھ برسوں سے ریاست کے تعلیمی ادارے بند ہیں۔ تعلیمی سرگرمی کے نام پر آن لائن کلاسز ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب حکومت کی طرف سے تمام تر سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی اجازت ہے جیسے دکانیں، بازار، سنیما،کلب وغیرہ سب کھل چکے ہیں صرف اسکول و کالج بند ہیں۔
مختلف تنظیموں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ جب بازار، دکانیں، مال، سنیما ہال اور کلب کھلے ہیں تو تعلیمی اداروں کو کیوں بند رکھا گیا ہے۔کئی طلبہ تنظیمیں جلد از جلد اسکول و کالج کھولنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن مغربی بنگال کے پی آر سیکریٹری شیخ عمران حسین نے کہا کہ 'ریاستی حکومت تعلیمی اداروں کو کھولنے کے آمادہ نہیں ہے جبکہ تمام طرح کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ دوسری جانب اسکول ڈراپ آؤٹ کی شرح میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'تعلیم یافتہ افراد سے بھیک مانگ کر محمد علی جوہریونیورسیٹی کو بچائیں گے'
انہوں نے کہا کہ 'ایک طرف حکومت یہ کہتی ہے کہ تعلیمی ادارے کھلنے سے کورونا کے معاملات میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے تو وہیں دوسری جانب ضمنی انتخابات کرانے کے لئے بے چین ہے۔ اگر تمام سرگرمیاں جاری ہیں تو تعلیمی ادارے بھی کھولے جائیں۔'