پریسیڈنسی یونیورسٹی میں طلباء یونین کے انتخابات میں ایس ایف آ ئی کی شاندار کامیابی ملی ہے۔ 115 جماعت نمائندے کے لئے انتخابات ہوئے تھے۔
اس میں میں 58 سیٹوں پر ایس ایف آ ئی کو کامیابی ملی ہے جبکہ 48 سیٹوں پر آئی سی کے امیدواروں کو کامیابی ملی ہے ۔
اس طرح پریسیڈنسی یونیورسٹی کے طلباء یونین پر ایس ایف آ ئی کا 9 سال بعد ایک بار پھر سے قبضہ ہو گیا ہے۔
باقی 8 سیٹوں پر آزاد امیدواروں کو کامیابی ملی ہے ۔سنٹرل پینل کے پانچوں سیٹوں پر ایس ایف آ ئی کے امیدواروں کو شاندار جیت ہوئی ہے ۔
تقریبا ڈھائی سال بعد ریاست کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں انتخابات ہوئے ہیں اسی لئے بنگال کی سیاست میں ان انتخابات کو لیکر بے چینی تھی۔
جب ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی تو صدر،نائب صدر، جنرل سیکریٹری، معاون جنرل سیکریٹری عہدے پر ایس ایف آ ئی کے امیدواروں سبقت لے جا رہے تھے ۔
ان تمام سیٹوں پر ایس ایف آ ئی کو 9 برسوں بعد کامیابی ملی ہے ۔ایس ایف آئی کی ممشا گڑائی صدر ہو سکتی ہیں اور نائب صدر انکیتا مکھرجی،جنرل سیکریٹری سورین ملک اور معاون جنرل سیکریٹری بسواجیت سونار بنیادی جا سکتا ہے ۔
اس شاندار کامیابی پر ریاستی ایس ایف آ ئی کے جنرل سیکریٹری شریجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ تقریبا ڈھائی سال بعد ریاست کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلباء یونین کا انتخاب ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ جیت صرف ایس ایف آ ئی کی جیت نہیں ہے یہ جمہوریت کی جیت ہے اپنے تعلیمی حقوق کے لڑائی کرنے والے تمام طلباء کی جیت ہے ہماری لڑائی ای بی وی پی اور ٹی ایم سی پی جیسے فاشسٹ کے خلاف ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایس ایف آئی کو منتخب کرکے ریاست کے طلباء نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ان کہ پہلی پسند ایس ایف آ ئی ہی ہے اور وہ لوگ بائیں بازو کی نظریاتی سیاست کے حامی ہیں۔
ایس ایف آ ئی کی اس شاندار جیت پر ریاست سی پی آئی ایم کے جنرل سیکرٹری سوریہ کانت مشرا نے نے ایس ایف آ ئی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے ایس ایف آ ئی کی یہ جیت اور جذبہ ایسی ہی جاری رہے گا۔
سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکراورتی نے کہا کہ طلباء کو میں مبارک باد پیش کرتا ہوں اے بی وی پی اور ٹی ایم سی پی کے خلاف ان کو جیت ملی ہے ۔