محکمہ موسمیات کے ڈارئریکٹر جنرل مرتیونجَے موہ پاترا نے بدھ کے روز یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ طوفان مغربی بنگال کے سرحد سے ٹکرا گیا۔ سرحد سے ٹکرانے کا یہ عمل دوپہر 2.30 بجے شروع ہوا تھا۔
یہاں کئی علاقوں میں درخت اکھڑ کر گر گئے ہیں۔
گذشتہ رات سے اس کا اثر اڈیشہ کے پر پڑنے لگا تھا۔ طوفان کی وجہ سے اڈیشہ کے ساحلی اضلاع میں کافی تیز بارش ہو رہی تھی اور ہواؤں کی رفتار بھی سیکڑوں کلومیٹر فی گھنٹے سے زیادہ درج کی گئی۔ اڈیشہ اور بنگال کے کئی حصوں میں زور دار بارش ہو رہی تھی اور ہواؤں کی رفتار سیکڑوں کلومیٹر فی گھنٹے سے درج کی گئی۔ اڈیشہ اور بنگال کے کئی حصوں میں زبردست بارش ہو رہی ہے۔ بھدرک اور بالاسورمیں تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس (این ڈی آر ایف) کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق ایس این پردھان نے اس گردابی طوفان کے سلسلے میں کی گئی تیاریوں کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اڈیشہ اور مغربی بنگال میں این ڈی آر ایف کی 20 ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں، سینٹرل ہیڈکوارٹر، اڈیشہ اور مغربی بنگال میں مقامی ہیڈکوارٹر کے درمیان مسلسل اس تعلق سے رابطہ جاری ہے۔ یہ تمام ٹیمیں وائرلیس اور سیٹیلائٹ کمیونکیشن سسٹم سے لیس ہیں۔ ان کے علاوہ دو ٹیموں کو تیار رکھا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے پہلے آئے طوفان فانی سے سبق لیتے ہوئے تمام ٹیموں کے پاس پیڑ اور لوہے کے کھمبے کاٹنے والے آلات ہیں تاکہ طوفان کے گذرنے کے بعد اس طرح کے حالات سے نمٹا جا سکے۔ کورونا وائرس کے پیش نظر ان تمام ٹیموں کو پی پی ای اور ضروری آلات دیے گئے ہیں۔ ان ٹیموں نے متعلقہ اضلاع اور مقامی انتظامیہ سے رابطہ کر لیا ہے اور یہ سب مل کر کام کر رہے ہیں۔ ٹیمیں عوام کو لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے کووِڈ-19 کے دوران احتیاط برتنے اور طوفان کے دوران کیے جانے والے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بیدار کر چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مغربی بنگال سے پانچ لاکھ سے زیادہ اور اڈیشہ سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کو طوفان کے اندیشے کے پیش نظر پہلے ہی محفوظ مقامات پر بھیج دیا گیا تھا۔ این ڈی آر ایف کی ٹیمیں دیگھا، مشرقی مدنا پور، کاک دویپ، رام نگر میں عوام کو احتیاط برتنے کے لیے سمجھا رہی ہیں۔