ریاست مغربی بنگال کے علی پوردوار میں نامعلوم شرپسندوں نے ترنمول کانگریس کے رہنما کو گولی مار دی۔
ترنمول کے متعدد وزراء زخمی رہنما کی عیادت کے لیے ہسپتال پہنچے اس واقعے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ ترنمول کانگریس کے حامیوں نے ناکہ بندی کر دی، جس سے آمدورفت ٹھپ پڑگئی۔پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ ترنمول کانگریس کے زخمی رہنما کو ضلع محکمہ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
ترنمول کے متعدد وزراء زخمی رہنما کی عیادت کے لیے ہسپتال پہنچے پولیس نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے زخمی رہنما کی شناخت منو رنجن دے کے طور پر ہوئی ہے۔ نامعلوم شرپسندوں نے انہیں گولی ماری تھی۔پولیس نے کہا کہ پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ اب تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔اس معاملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش جاری ہے۔ وہ سلی گوڑی سے مال بازار کی جانب جا رہے تھے تبھی ان پر جان لیوا حملہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
ریلوے کی نجکاری سے غریبوں کو نقصان ہوگا
وزیر گوتم دیب نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رہنما پر جان لیوا حملے میں بہار کے شرپسند ملوث ہیں۔
انہوں نے بی جے پی کے رہنماؤں پر اس طرح کی واردات کو انجام دینے کے لیے بہار کے شرپسندوں کو یہاں بلانے کا الزام لگایا۔
رکن اسمبلی سورو چکرورتی بھی ترنمول کانگریس کے زخمی رہنما کی عیادت کے لیے ہسپتال پہنچے۔