کولکاتا شہر میں کسانوں کی جانب سے کئے گئے بند کے دوران جگہ جگہ پر مظاہرے ہوئے۔شہر کے دھرمتلہ ڈورینہ موڑ پر کسانوں کی حمایت میں مختلف سماجی و فلاحی تنظیموں کی جانب مظاہرہ کیا گیا اور مرکزی حکومت سے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
کسانوں کی جانب مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کی وجہ سے مختلف جگہوں پر ٹرینوں کو روکا گیا جس کے سبب سیالدہ اور ہاوڑہ ڈویژن ریلوے خدمات متاثر ہوئیں۔
دوسری جانب کولکاتا میں کاروباریوں نے کسانوں کی حمایت میں دکانیں بند رکھیں جبکہ سیالدہ اسٹیشن میں بھی سناٹا چھایا رہا اور سڑکوں پر عام دنوں کے بہ نسبت گاڑیوں کی تعداد کم رہی۔
کولکاتا میں سِکھ برادری کے ساتھ مل کر متعدد ملی تنظیموں نے مختلف جگہوں پر کسانوں کی حمایت میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
کولکاتا کے ڈورینہ کراسنگ پر مظاہرے میں شامل 'نیتا جی بھگت سنگھ یوتھ فورم' کے رکن منجیت سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کسانوں کی یہ تحریک پہلے صرف پنجاب تک محدود تھی لیکن اب یہ پورے ملک کی تحریک بن چکی ہے۔
ملک بھر میں بھارت بند مؤثر
پہلے صرف پنجاب کے کسان احتجاج کر رہے تھے لیکن بعد میں ہریانہ، راجستھان، اترپردیش اور بہار سے بھی کسان ان کی حمایت میں دہلی کے سرحد پر پہنچ چکے ہیں۔اب یہ تحریک دن بہ دن بڑھنے والی ہے اور اس وقت تک جاری رہے گی جب تک مودی حکومت زرعی قوانین کو واپس نہیں لے لیتی۔