سوجیت دیو،خاتون دوست لے پیکا پوتدار اور پڑوسیت سنجے بسواس کو 2014میں ہوئے قتل معاملے میں سیالدہ کورٹ کے ایڈیشنل ضلع جج نے موت کی سزاسنائی ہے۔
یہ واقعہ 25مئی 2014کو سیالدہ ریلوے اسٹیشن کے باہر اس وقت سامنے آیا تھا جب سیالدہ سب انسپکٹر ابھیجیت ساہا نے پارکنگ علاقے میں ایک لاوارث بیگ کو دیکھا کہ اس بیگ سے کافی دیر سے خون بہہ رہا ہے اور کوئی بھی اس بیگ کو لے نہیں جارہا ہے۔اس نے فوری طور پر پولس اسٹیشن کو خبر دیا اور پولس ٹرولی بیگ کو پولس اسٹیشن لے کر چلے گئے۔
پولس اسٹیشن میں جب بیگ کھولا گیا تو اس میں ایک خاتون کی لاش کٹی ہوئی برآمد ہوئی۔ابتدائی طور پر خاتون کی شناخت نہیں ہورہی تھی۔کافی تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ یہ لاش جیانتا دیوی کی ہے جو لیک ٹاؤن کے ایک بلاک کی رہنے والی ہے۔اس کے شوہرسوجیت بوس ایک ملٹی نیشن کمپنی میں کام کرتے ہیں۔گزشتہ چار سالوں سے میاں بیوی الگ الگ رہ رہے تھے۔جیانتا لیک ٹاؤن میں رہتی تھی جب کہ سوجیت باسو دوسری جگہ۔
پولس نے سوجیت بوس کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی تو یہ حقیقت سامنے آئی کہ سوجیت بوس نے اپنے خاتون دوست کے ساتھ مل کر 7مئی 2014کی رات کو اس قتل کو انجام دیا ہے۔تکیہ کے کوور کے ذریعہ پہلے گلے دباکر ماردیا گیا بعد میں لیپیکا اپنے پڑوسی سنجے بسواس کو بلاکر لاش کو ٹکرے ٹکرے کرکے ٹرولی بیگ میں بھر کر سیالدہ ریلوے اسٹیشن پر چھوڑ دیا۔
گرفتاری سے محض تین مہینے بعد ہی جانچ آفیسر ابھیجیت ساہا نے قتل، ثبوت مٹانے اور سازش کرنے کے الزام کے تحت چارج شیٹ پرعدالت میں پیش کردیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ان تینوں نے بہیمانہ انداز میں قتل کرکے ثبوت مٹانے کی کوشش کی ہے۔