مغربی بنگال میں گزشتہ سال اسمبلی انتخابات 2021 کے بعد سے جاری سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان تصادم اور خون خرابہ کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ اب تک جاری ہے. گزشتہ دو مہینوں کے دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں جرائم کی وارداتوں میں تشویشناک اضافہ نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں. اسی درمیان سی پی ایم کے رہنماؤں نے ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو روکنے کے لئے سی پی آئی ایم کی پوری طاقت کے ساتھ جلد سے جلد واپسی کی امید کا اظہار کیا ہے. Return of CPIM in West Bengal is Imperative
سی پی آئی ایم کے رہنما ایڈووکیٹ و پروفیسر نوشاد انور نے کہا کہ ریاست کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے. اس سے پہلے ایسا ماحول کبھی نہیں دیکھا گیا تھا. انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے. دونوں ایک ہی سکے کے دو پہلو ہیں. سی پی آئی ایم بہت جلد مضبوطی کے ساتھ بنگال کی سیاست میں واپس آئے گی.
یہ بھی پڑھیں:
- مغربی بنگال سے لال جھنڈے کو ختم نہیں کیا جا سکتا: محمد سلیم
- West Bengal CPIM New General Secretary: محمد سلیم سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکریٹری منتخب
دوسری طرف ایڈووکیٹ فیاض احمد خان نے کہا کہ مغربی بنگال کی موجودہ صورتحال کے بارے میں پورے ملک کو علم ہے. یہاں روزانہ عام لوگوں کی جان جاتی ہے. خاتون محفوظ نہیں ہے. اس صورتحال میں سی پی آئی ایم ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو روک سکتی ہے. سی پی آئی ایم کے سنئیر رہنما سومیک لہری کے مطابق سی پی آئی ایم ہی واحد سیاسی جماعت ہے جو بنگال میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرتی ہے. سی پی آئی ایم ہی بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے متبادل ہے. تھوڑا وقت لگے گا لیکن سی پی آئی ایم کی واپسی طے ہے.