ریاست مغربی بنگال کی وزارت داخلہ نے ریلوے بورڈ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے کی شرط کے ساتھ بنگال میں لوکل اور میٹرو ٹرین سروس شروع کیا جاسکتا ہے۔ داخلہ سیکریٹری الاپن بنرجی نے ریلوے بورڈ سے کہا ہے کہ ریاستی حکومت سے صلاح و مشورہ کے بعد لوکل ٹرین اور میٹرو سروس شروع کیا جائے۔ مرکزی حکومت نے ستمبر میں چار مراحل میں لوکل اور میٹرو ٹرین سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دو دن قبل ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اگر کولکاتا اور مضافات میں میٹرو اور لوکل ٹرینیں معاشرتی فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے چلائیں جائیں تو ریاستی حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔ یہ سروس مرحلہ وار شروع کیا جانا چاہیے۔22 مارچ سے ہی لوکل ٹرین سروس ملک بھر میں بند ہیں۔ اگرچہ کچھ مخصوص اور لمبی دوری والی ٹرینیں چل رہی ہیں۔ مگر اب تک لوکل ٹرینیں بند ہیں۔ اس کی وجہ سے ریلوے کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ اس لیے ستمبر سے ٹرین سروس شروع کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ مگر اب تک ریلوے نے کوئی حتمی فیصلہ اور تاریخ مقرر نہیں کیا ہے۔
ممتا بنرجی تعلیم پر بھی سیاست کررہی ہیں:گورنر
لوکل اور لمبی مسافت کی ٹرینیں چلنے کا امکانات کے پیش نظر سیالدہ اور ہوڑہ ڈویژنوں میں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ جنوبی مشرقی ریلوے کے تعلقات عامہ کے افسر بدھان چندرا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے کورونا وائرس کے پھیلنے کے اندیشے کے پیش نظر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اگر ٹرین سروس بحال ہوتی ہے تو کس طرح مسافروں کو معاشرتی فاصلہ کو برقرار رکھا جائے۔ اس کے لیے ریلوے عملے کی تربیت کی جارہی ہے۔
ہوڑہ ڈویژن میں پہلے ہی روزانہ بہت سی خصوصی طویل مسافت کی ٹرینیں چل رہی ہیں۔ تاہم معمول کے مطابق ٹرین سروس بحال ہونے سے قبل روزانہ ٹرین کی صفائی، مسافروں کی ہجوم سے نمٹنے، کاؤنٹرز کی بکنگ اور مشینوں کو چلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
’ریاست کے 200 طلباء کو ہر سال انٹرشپ کا موقع فراہم کیا جائے گا‘
اسی کے ساتھ ہی اسٹیشن میں داخل ہوتے ہی مسافروں کی خود بخود تھرمل اسکریننگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسٹیشن کے داخل ہونے اور باہر جانے کے راستہ کو کنٹرول کیا جائے گا۔ مخصوص دروازے سے ہی داخل اور نکل سکتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ہی، ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔