کولکاتا:کلکتہ ہائی کورٹ میں پوجا کی چھٹی ختم ہونے کے بعد جسٹس گنگوپادھیائے کی سنگل بنچ کے ذریعہ ایس ایس سی کیسوں کی سماعت ہونی تھی لیکن عدالت میں بیٹھنے کے بعد جسٹس ابھیجیت گنگو اپادھیائے نے کہا کہ وہ ایس ایس سی سے متعلق تمام مقدمات کی سماعت نہیں کر یں گے۔
اس فیصلے کی وجہ خود جج نے بتائی کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ان مقدمات کو فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔ 9 نومبر کو سپریم کورٹ نے ایس ایس سی کیس کی سماعت کی جس میں تمام ایس ایس سی کیس کو دوبارہ کلکتہ ہائی کورٹ میں واپس بھیجنے کی ہدایت دی۔ ان میں سے ایک مقدمہ جسٹس گنگوپادھیائے کی ملازمت سے برخاستگی کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ او ایم آر شیٹس کی اشاعت کے ساتھ ساتھ اسکول سروس کمیشن (ایس ایس سی) کے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے اسسٹنٹ اساتذہ کی بھرتی کے امتحان میں بے ضابطگیوں سمیت مختلف معاملات پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ان تمام معاملات کو کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس شیوگنم کو واپس بھیج دیا۔ سپریم کورٹ نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس خصوصی ڈویژن بنچ تشکیل دیں گے۔ یہ بنچ مقدمات کی سماعت کرے گا۔ برطرفی سے لے کر نئی ملازمت کی سفارش تک تمام معاملات کا حتمی فیصلہ ڈویژن بنچ کرے گا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے ایک ہفتے بعد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی بنچ نے اعلان کیا کہ جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس صابر راشدی پر مشتمل نیا ڈویژن بنچ ایس ایس سی بھرتی کیس کی سماعت کرے گا۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی بنچ نے یہ حکم گزشتہ جمعہ کو دیا تھا۔ اس کے صرف تین دن بعد جسٹس گنگوپادھیائے کی چلی بنچ میں کیسوں کی سماعت ہونے والی ہے۔ وکلاء نے پیر کو عدالت میں بیٹھنے کے بعد اس معاملے کا ذکر کیا۔ اس کے بعد جسٹس گنگوپادھیائے نے ایس ایس سی سے متعلق تمام معاملات کو اپنی فہرست سے ہٹا دیا۔
یہ بھی پڑھیں:بنگال گلوبل بزنس سمٹ کا افتتاح منگل کو
تاہم پرائمری اسکول میں اساتذہ کی تقرری میں گڑبڑی کے چند مقدمات کی جسٹس گنگو پادھیائے کی بنچ میں سماعت چل رہی ہے۔ان تمام مقدمات کی سماعت ان کی عدالت میں 29 نومبر کو ہونے والی ہے۔