کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران سابق پولیس کمشنر کے وکیل نے مرکزی جانچ ایجنسی سی بی آ ئی پر ان کے موکل کو تفتیش کے نام پر پریشان کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ شارداچٹ فنڈ بدعوانی کیس میں کل 112 پولیس اہلکاروں کے خلاف تفتیش کی جارہی ہے مگر ان میں سے صرف راجیو کمار کو ہی پریشان کیا جا رہا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران سابق پولیس کمشنر کے وکیل ملان مکھرجی نے کہاکہ شاراد چٹ فنڈ بدعنوانی کیس کی تفتیش ختم ہی نہیں ہوپارہی ہے۔
سی بی آ ئی برسوں سے تحقیات کررہی ہے لیکن اب تک کسی انجام تک پہنچ نہیں پائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سی بی آ ئی کو سیبی سے پوچھ گچھ کرنی چا ہیے لیکن اب تک نہیں کرپا ئی ہے۔20 اپریل 2013 کو شاردا چٹ فنڈ کے ڈائریکٹر منوج کمار نیگل کی گرفتاری عمل میں آ ئی۔
پانچ اپریل 2013 کو شاردا چٹ فنڈ کمپنی کودیوالیہ قراردیا گیا۔ 20 اپریل2013 کو کمپنی کے ڈائریکٹر منوج کمار گیل کی گرفتاری عمل میں آ ئی ۔
سماعت کے دوران وکیل نے کہاکہ 23 اپریل کو کمپنی کے مالک سیدےپتو سین اور ڈائریکٹر دیب جانی کی گرفتاری عمل میں آ ئی۔
اس کے بعد مڈلینڈ میں واقع کمپنی کے دفتر پر چھاپہ ماری کے دوران سی بی آ ئی کی ٹیم دستاویز اپنےلے گئی۔
انہوں نے کہاکہ اب سوال یہ ہے کہ اتنے ہی لوگوں کی گرفتار ی کے بعد بی سی آ ئی کولکاتا پولیس کے سابق پولیس کمشنر کو سے کیا چاہتی ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ جہاں تک ثوبت متانے کا سوال ہے تو میرے موکل کے خلاف سی بی آ ئی عدالت میں اب تک پختہ ثبوت پیش نہیں کرسکی ہے۔
سی بی آ ئی کولکاتا پولیس کے سابق پولیس کمشنر کو اب تک قصوروار ثابت نہیں کرسکی ہے۔ اس لیے انہیں پریشان کیاجارہاہے۔