ETV Bharat / state

Bilkis Bano Rape Case بلقیس بانو کیس میں قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

author img

By

Published : Aug 20, 2022, 10:12 PM IST

کولکاتا میں بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین خطرناک مجرمین کو رہا کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کی مذمت کی اور قصورواروں کو واپس جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ Bilkis Bano Rape Case

Bilkis Bano Rape Case
بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

کولکاتا: بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں مختلف حقوق انسانی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ Human Rights Group Protest in Kolkata کیا گیا۔ ساتھ ہی راجھستان میں دلت طالب علم کی موت اور بنگال کے بروئی پور میں پولس حراست میں چار مسلم نوجوانوں کی موت کی مذمت کی گئی اور بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی پر مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے گئے۔ Bilkis Bano Rape Case

بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

کولکاتا میں مختلف حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے مظاہرہ کرتے ہوئے گجرات حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی گئی اور قصورواروں کو واپس جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ساتھ ہی راجھستان میں ایک اسکول میں دلت بچے کی موت اور بنگال کے بروئی پور میں پولس حراست میں چار مسلم نوجوانوں کی موت کی بھی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔Bilkis Bano Rape Case

کولکاتا کے فائن آرٹس اکاڈمی رانو چھایا منچ کے سامنے مختلف حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر معروف سماجی کارکن سجاتا بھدرا نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ایک طرف دعوی کیا جاتا ہے کہ خواتین کے خلاف کسی طرح کی ظلم و زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی اور دوسری جانب گجرات حکومت کی بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے 11 قصورواروں کو رہا کر دیتے ہیں۔ دلتوں کے ساتھ زیادتی جاری ہے۔ بنگال میں بھی حقوق انسانی کی پامالی جاری ہے۔ 11 برسوں تک ان لوگوں نے قید میں گزارے ہیں، قیدیوں کی رہائی ہوتی ہے لیکن کچھ جرائم ایسے ہوتے ہیں، جن کو معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی جو متاثرین ہوتے ہیں ان کے جذبات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے لیکن اس معاملے میں جس طرح سے معافی دی گئی ہے، اس سے لوگوں کا عدالتوں اور قانون سے بھروسہ اٹھ جائے گا۔Bilkis Bano Rape Case

جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے سیکرٹری شاداب معصوم نے کہا کہ آج ہم گجرات فسادات کی متاثرہ بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے مجرمین کی رہائی اور راجھستان میں ایک دلت طالب علم کی موت اور بنگال کے بروئی پور میں پولس حراست میں چار مسلم نوجوانوں کی موت کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔Bilkis Bano Rape Case

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Rape Case سیاسی مقاصد کےلیے مجرمین کی رہائی انتہائی شرمناک، مولانا جعفر پاشاہ

انہوں نے کہا کہ 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر ایک طرف بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کی بڑی بڑی باتیں کی جا رہی ہیں وہیں دوسری جانب گجرات میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے قصورواروں کو رہا کیا جا رہا۔ یہ انصاف کا مذاق ہے۔ ہم ان مجرمین کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ساتھ ہی مغربی کی وزیر اعلی ممتا بنرجی جو خود بھی خاتون ہیں اور خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہیں لیکن بلقیس بانو کے معاملے میں اب تک خاموش ہیں، ہم ان سے بھی اس معاملے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔Bilkis Bano Rape Case

کولکاتا: بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں مختلف حقوق انسانی تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ Human Rights Group Protest in Kolkata کیا گیا۔ ساتھ ہی راجھستان میں دلت طالب علم کی موت اور بنگال کے بروئی پور میں پولس حراست میں چار مسلم نوجوانوں کی موت کی مذمت کی گئی اور بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی پر مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے گئے۔ Bilkis Bano Rape Case

بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج

کولکاتا میں مختلف حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے مظاہرہ کرتے ہوئے گجرات حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی گئی اور قصورواروں کو واپس جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ساتھ ہی راجھستان میں ایک اسکول میں دلت بچے کی موت اور بنگال کے بروئی پور میں پولس حراست میں چار مسلم نوجوانوں کی موت کی بھی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔Bilkis Bano Rape Case

کولکاتا کے فائن آرٹس اکاڈمی رانو چھایا منچ کے سامنے مختلف حقوق انسانی کمیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر معروف سماجی کارکن سجاتا بھدرا نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ایک طرف دعوی کیا جاتا ہے کہ خواتین کے خلاف کسی طرح کی ظلم و زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی اور دوسری جانب گجرات حکومت کی بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے 11 قصورواروں کو رہا کر دیتے ہیں۔ دلتوں کے ساتھ زیادتی جاری ہے۔ بنگال میں بھی حقوق انسانی کی پامالی جاری ہے۔ 11 برسوں تک ان لوگوں نے قید میں گزارے ہیں، قیدیوں کی رہائی ہوتی ہے لیکن کچھ جرائم ایسے ہوتے ہیں، جن کو معاف نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی جو متاثرین ہوتے ہیں ان کے جذبات کا بھی خیال رکھا جاتا ہے لیکن اس معاملے میں جس طرح سے معافی دی گئی ہے، اس سے لوگوں کا عدالتوں اور قانون سے بھروسہ اٹھ جائے گا۔Bilkis Bano Rape Case

جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے سیکرٹری شاداب معصوم نے کہا کہ آج ہم گجرات فسادات کی متاثرہ بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے مجرمین کی رہائی اور راجھستان میں ایک دلت طالب علم کی موت اور بنگال کے بروئی پور میں پولس حراست میں چار مسلم نوجوانوں کی موت کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔Bilkis Bano Rape Case

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Rape Case سیاسی مقاصد کےلیے مجرمین کی رہائی انتہائی شرمناک، مولانا جعفر پاشاہ

انہوں نے کہا کہ 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر ایک طرف بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کی بڑی بڑی باتیں کی جا رہی ہیں وہیں دوسری جانب گجرات میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کرنے والے قصورواروں کو رہا کیا جا رہا۔ یہ انصاف کا مذاق ہے۔ ہم ان مجرمین کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ساتھ ہی مغربی کی وزیر اعلی ممتا بنرجی جو خود بھی خاتون ہیں اور خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہیں لیکن بلقیس بانو کے معاملے میں اب تک خاموش ہیں، ہم ان سے بھی اس معاملے کی مذمت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔Bilkis Bano Rape Case

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.