کولکاتا: ملک میں ہونے والے آئندہ مردم شماری میں این پی آر کو شامل نہ کرنے اور ذات پات کے تحت مردم شماری کرنے کے مطالبے پر کولکاتا Kolkata میں جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی Joint Forum against NRC کی قیادت میں کولکاتا میں احتجاج کیا گیا Abandon NPR in Census۔ مظاہرین نے ریلی نکال کر ڈائریکٹوریٹ آف سینسس آپریشن، مغربی بنگال کے دفتر میں اس سلسلے میں ایک یادداشت بھی دی۔ جس میں مردم شماری میں این پی آر کو شامل نہ کرنے اور بہار کے طزر پر مردم شماری میں ذات پات کی تفصیل کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی Joint Forum against NRC کے ریاستی صدر ڈاکٹر پر سنجیت بوس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مردم شماری بھون میں ہم نے آج ایک یادداشت دی ہے، جس میں ہم نے دو مطالبے کیے، پہلا مطالبہ این پی آر کو اس میں شامل نہ کیا جائے۔ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے سنہ 2020 میں ہونے والی مردم شماری میں این پی آر کو شامل کیا گیا ہے، جو این آر سی کا پہلا مرحلہ ہے اسے الگ کیا جائے اور باطل کیا جائے۔'
دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ جس طرح بہار میں مردم شماری میں ذات پات کی تفصیل کو شامل کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اسی طرح پورے ملک میں مردم شماری میں ذات پات کی تفصیل کو شامل کیا جائے۔ ہمیں جواب ملا ہے کہ ابھی تک مردم شماری پر حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، جب مردم شماری کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہوگا اس کا اعلان کر دیا جائے گا، ہم نے ان سے تحریری طور پر این آر پی کو شامل کیا جائے گا یا نہیں جواب مانگا ہے'۔
جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر سی کے رکن منظر جمیل نے کہاکہ جوائنٹ فورم اگینسٹ این آر آغاز سے ہی این آر سی اور سی اے اے کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ 5نومبر 2020 میں بھی ہم نے یاداشت دی تھی اور مردم شماری میں این پی آر کو شامل نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ مردم شماری کی کارروائی شروع ہونے والی ہے اور اس میں این پی آر کو شامل کیا گیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مردم شماری کے عمل سے این پی آر الگ کیا جائے اور مردم شماری ذات پات کی بنا پر کیا جائے۔'
مزید پڑھیں: