کولکاتا: بھارت میں علماء و سماجی کارکنان کی گرفتاری اور آسام میں گزشتہ دنوں مسلمانوں کے ساتھ ہوئے ظلم و زیادتی کے خلاف کولکاتا میں مختلف ملی و سماجی تنظیموں نے احتجاج کیا۔
جلسہ میں شامل مختلف ملی و سماجی تنظیموں کے سربراہان نے کہا کہ 'ملک میں حکومت پر نکتہ چینی کرنے والے اور ایک خاص مذہب کے لوگوں پر اپنے سیاسی مفاد کے لئے ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے۔ اس کے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی اور آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر تحریک چلایا جائے گا'۔
وہیں معروف سماجی کارکن اور بندی مکتی کمیٹی کے ریاستی صدر چھوٹن داس نے کہا کہ آسام میں برسوں سے رہنے والے غریب نادار لوگوں پر جس طرح سے انخلاء کے نام پر گولیاں ماری گئیں۔ اور ہلاک ہوئے شخص کی لاش کے ساتھ جس طرح سے بے حرمتی کی گئی ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
جماعت اسلامی حلقہ مغربی بنگال کے سیکریٹری شاداب معصوم نے کہا کہ ملک میں جو گوڈسے کے حامی ہیں وہ ملک میں نفرت کا ماحول بنا رہے ہیں۔ اور آج گاندھی کے یوم پیدائش پر گوڈسے کے قصیدے پڑھ رہے ہیں۔ آسام میں ہم نے دیکھا کس طرح سے لاشوں پر رقص کیا گیا مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری ہوئی، عمر خالد کئی برسوں سے جیل میں قید ہے۔ اور انوراگ ٹھاکر، کپل مشرا جیسے لوگ آزاد گھوم رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
اس جلسے سے آسام میں ہوئی ظلم و زیادتی، مولانا کلیم صدیقی کی گرفتاری، عمر خالد اور خالد صیفی کی گرفتاری کے خلاف آواز اٹھائی گئی اور آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر اس کے خلاف تحریک چلانے کی بات کہی گئی۔