ETV Bharat / state

بس مالکان کا کرائے میں اضافے کا مطالبہ

ویسٹ بنگال بس اور منی بس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری پردیپ ناراین بوس نے کہا کہ بس مالکان کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔لاک ڈاؤن کے دوران کم از کم کرایہ دس روپے کیا گیا تھا۔لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد مسافر اضافی کرایہ دینا نہیں چاہتے ہیں جس کی وجہ سے مالکان کو قرض لے کر کاروبار کرنا پڑ رہا ہے۔

private buses operators demands fare hik
کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے14 روٹوں میں بسوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا
author img

By

Published : Dec 23, 2020, 7:31 PM IST

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے پرائیوٹ بس اور منی بس آپریٹرز نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک حالات معمول پر نہیں آسکے ہیں۔

اس کے سبب نجی بس مالکان کے کاروبار کو آگے بڑھانے میں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دو پیسے کا فائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہو رہا ہے۔
private buses operators demands fare hik
کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے14 روٹوں میں بسوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا


ویسٹ بنگال بس اور منی بس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری پردیپ ناراین بوس نے کہا کہ بس مالکان کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران کم از کم کرایہ دس روپے کیا گیا تھا۔لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد مسافر اضافی کرایہ دینا نہیں چاہتے ہیں۔

لوکل ٹرین خدمات دوبارہ بحال ہونے کی وجہ سے بسوں میں مسافروں کی تعداد کم ہونے لگی ہے۔

آمدنی کم ہونے کی وجہ سے بس مالکان کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب تو حالات یہ ہیں کہ مالکان کو قرض لے کر کاروبار کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آمدنی اتنی بھی نہیں ہوتی کہ ڈرائیور کنڈکٹرز کو تنخواہ دی جا سکے۔

اس صورتحال میں کرائے میں اضافہ نہیں کیا گیا تو بس مالکان سڑکوں پر آجائیں گے۔

مذید پڑھیں:

کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے طلبہ و اساتذہ کا حکومت کے خلاف دھرنا

ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کے مطابق فی الحال دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے14 روٹوں میں بسوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 30 دسمبر کو بس مالکان نے ریاستی تاریخی بلڈنگ گھیراؤ کر نے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے پرائیوٹ بس اور منی بس آپریٹرز نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد سے اب تک حالات معمول پر نہیں آسکے ہیں۔

اس کے سبب نجی بس مالکان کے کاروبار کو آگے بڑھانے میں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دو پیسے کا فائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہو رہا ہے۔
private buses operators demands fare hik
کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے14 روٹوں میں بسوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا


ویسٹ بنگال بس اور منی بس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری پردیپ ناراین بوس نے کہا کہ بس مالکان کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران کم از کم کرایہ دس روپے کیا گیا تھا۔لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد مسافر اضافی کرایہ دینا نہیں چاہتے ہیں۔

لوکل ٹرین خدمات دوبارہ بحال ہونے کی وجہ سے بسوں میں مسافروں کی تعداد کم ہونے لگی ہے۔

آمدنی کم ہونے کی وجہ سے بس مالکان کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اب تو حالات یہ ہیں کہ مالکان کو قرض لے کر کاروبار کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آمدنی اتنی بھی نہیں ہوتی کہ ڈرائیور کنڈکٹرز کو تنخواہ دی جا سکے۔

اس صورتحال میں کرائے میں اضافہ نہیں کیا گیا تو بس مالکان سڑکوں پر آجائیں گے۔

مذید پڑھیں:

کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کے طلبہ و اساتذہ کا حکومت کے خلاف دھرنا

ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری کے مطابق فی الحال دارالحکومت کولکاتا اور اس کے اطراف کے اضلاع کے14 روٹوں میں بسوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ 30 دسمبر کو بس مالکان نے ریاستی تاریخی بلڈنگ گھیراؤ کر نے کا اعلان کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.