کھڑگپور:صدرجمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے کو آئی آئی ٹی کھڑگپور کے 69ویں جلسۂ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور اس سے خطاب کیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے آئی آئی ٹی نظام کی پوری دنیا میں شہرت ہے۔آئی آئی ٹیز کو صلاحیت اورٹیکنالوجی کوپروان چڑھانےوالے مراکز تصور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی آئی ٹی کھڑگپور کو ملک کا پہلا آئی آئی ٹی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس ادارے نے اپنے تقریباً 73 سال کے سفر میں عظیم صلاحیتوں کو پروان چڑھایا ہے اور ملک کی ترقی میں اس کاتعاون بے مثال ہے۔
صدر جمہوریہ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آئی آئی ٹیز کو بین الاقوامی اور عالمی سطح کابنانےسے متلق حکومت ہند کی پالیسی کے عین مطابق،آئی آئی ٹی کھڑگپور دیگر عالمی اداروں کے ساتھ اتحاد اور تعاون پر کام کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قدم سے آئی آئی ٹی کھڑگپور کونہ صرف بین الاقوامی سطح پر قائم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ یہ ہندوستانی تعلیمی نظام کو عالمی سطح پر پہچان دلانے کی طرف بھی ایک بڑا قدم ہوگا۔
صدر جمہوریہ نے نے اس بات کو اجاگر کیاکہ علم و دانش کےدنیا کے قدیم ترین روایت کے حامل اتنے وسیع وعریض ملک کا ایک بھی تعلیمی ادارہ دنیا کے 50 اعلیٰ تعلیمی اداروں میں شامل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ درجہ بندی کی دوڑ ،اچھی تعلیم سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ لیکن اچھی رینکنگ یعنی درجہ بندی، نہ صرف پوری دنیا سے طلباء اور اچھی فیکلٹی نیزاچھے اساتذہ کو راغب کرتی ہے بلکہ اس سےملک کی ساکھ میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سب سے قدیم آئی آئی ٹی ہونے کے ناطے، آئی آئی ٹی کھڑگپورکواس سمت میں کوششیں کرنی چاہئیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئی آئی ٹی کھڑگپور جیسے اداروں کو اختراع،جدت طرازی اور ٹیکنالوجی کے ذریعہ 21ویں صدی کو ہندوستان کی صدی بنانے میں اہم رول ادا کرنا ہوگا۔ انہیں ٹیکنالوجی کی ترقی اور اس پر عمل درآمد کے لیے انقلابی کوششیں کرنا ہوں گی۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ٹیکنالوجی پر سب کا حق ہونا چاہیے۔ اسے معاشرے میں خلیج کو وسیع کرنے کے لیے نہیں بلکہ سماجی انصاف اور مساوات نیز برابری کے فروغ کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ادائیگی کا نظام، عام لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے والی ٹیکنالوجی کی بہترین مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہندوستان بنے گا دنیا کی تیسری بڑی طاقت، مودی
صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہندوستان نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے، نئے معیارات قائم کر رہا ہے اور ایک بڑی عالمی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔ ہم واسودھیو کٹمبکم کے جذبے کے ساتھ دنیا کو درپیش چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے منتظر ہیں۔ہندوستان کے اس امرت کال میں،ٹیکنالوجی کوبروئے کار لاکر ہی سنہری دورآئے گا۔ کمپیوٹرائزیشن،شمسی توانائی ، جینومکس اور زبان سے متعلق بڑے ماڈل کچھ ایسے تجربات ہیں جو سماجی زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ بیماریاں جو 150 سال پہلے تک لاعلاج معلوم ہوتی تھیں اب ان کا علاج تقریباً مفت کیا جاتا ہے۔لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے۔اس دنیا کو بہتر اورمبنی بر شمولیت بنانے میں ٹیکنالوجی کا کرداراہمیت کا حامل ہے۔