ETV Bharat / state

اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج

کاریگر بھون میں احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس کے لاٹھی چارج سے بھگدڑ مچ گئی۔ اس واقعہ میں متعدد اساتذہ کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج
author img

By

Published : Aug 21, 2019, 9:41 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 7:54 PM IST

مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کاریگر بھون کے سامنے احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس لاٹھی چارج میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔اس واقعہ کے بعد اساتذہ نے سڑک کہ ناکہ بندی کردی ہے جس سے آمدورفت پوری طرح ٹھپ پڑ گئی۔

اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج

مغربی بنگال میں اساتذہ کی مختلف تنظیموں کے متعدد مطالبات پر احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔ اساتذہ کے احتجاج کے خلاف پولیس سختی سے نمٹنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

کولکاتا کے ایس این بنرجی روڈ میں واقع کاریگربھون کے سامنے اساتذہ نے تنخواہ میں اضافے اور مستقل ملازمت کے مطالبے پر احتجاج کیا۔اساتذہ نے احتجاج کے دوران حکومت سے ٹیچروں کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

اساتذہ کے احتجاج کوختم کرانے کے لیے گئی پولیس اور اساتذہ کے درمیان جھڑپ پوئی۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چار ج کیا ۔ پولیس کے لاٹھی چارج میں متعدد اساتذہ زخمی ہوگیے۔

پولیس کاکہنا ہے کہ اساتذہ کاریگری بھون کے سامنے احتجاج کرنے کے دوران سڑک کی ناکہ بندی کردی۔ ناکہ بندی کے سبب ایس این بنرجی روڈ میں گاڑیوں آمد ورفت پوری طرح سے متاثر ہوئی۔

پولیس کے مطابق جب اساتذہ کو سڑک سے ہٹنے کی ہدایت دی گئی تھی انہوں نے آن ڈیوٹی پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا۔ پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھیڑ کومنتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

پولیس نے مزید کہاکہ لاٹھی چارج کے دوران ساتذہ کے زخمی ہونے کی بات سے انکار کیا ہے۔

اساتذہ کاکہنا ہے کہ کاریگربھون کے سامنے احتجاج کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج میں متعدد اساتذہ زخمی ہو گیے ہیں۔انہیں نزدیکی ہستپال میں داخل کرایا گیا ۔

ان کاکہنا ہے کہ احتجاج کے دوران پولیس کالاٹھی چارج ناانصافی ہے۔ ہرآدمی اپنے مطالبے کو منوانے کے لیے احتجاج کرتاہے۔ پولیس کے لاٹھی چارج کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کاریگر بھون کے سامنے احتجاج کرنے والے اساتذہ پر پولیس لاٹھی چارج میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔اس واقعہ کے بعد اساتذہ نے سڑک کہ ناکہ بندی کردی ہے جس سے آمدورفت پوری طرح ٹھپ پڑ گئی۔

اساتذہ پر پولیس کا لاٹھی چارج

مغربی بنگال میں اساتذہ کی مختلف تنظیموں کے متعدد مطالبات پر احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔ اساتذہ کے احتجاج کے خلاف پولیس سختی سے نمٹنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

کولکاتا کے ایس این بنرجی روڈ میں واقع کاریگربھون کے سامنے اساتذہ نے تنخواہ میں اضافے اور مستقل ملازمت کے مطالبے پر احتجاج کیا۔اساتذہ نے احتجاج کے دوران حکومت سے ٹیچروں کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

اساتذہ کے احتجاج کوختم کرانے کے لیے گئی پولیس اور اساتذہ کے درمیان جھڑپ پوئی۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چار ج کیا ۔ پولیس کے لاٹھی چارج میں متعدد اساتذہ زخمی ہوگیے۔

پولیس کاکہنا ہے کہ اساتذہ کاریگری بھون کے سامنے احتجاج کرنے کے دوران سڑک کی ناکہ بندی کردی۔ ناکہ بندی کے سبب ایس این بنرجی روڈ میں گاڑیوں آمد ورفت پوری طرح سے متاثر ہوئی۔

پولیس کے مطابق جب اساتذہ کو سڑک سے ہٹنے کی ہدایت دی گئی تھی انہوں نے آن ڈیوٹی پولیس اہلکاروں پر حملہ کردیا۔ پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھیڑ کومنتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

پولیس نے مزید کہاکہ لاٹھی چارج کے دوران ساتذہ کے زخمی ہونے کی بات سے انکار کیا ہے۔

اساتذہ کاکہنا ہے کہ کاریگربھون کے سامنے احتجاج کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج میں متعدد اساتذہ زخمی ہو گیے ہیں۔انہیں نزدیکی ہستپال میں داخل کرایا گیا ۔

ان کاکہنا ہے کہ احتجاج کے دوران پولیس کالاٹھی چارج ناانصافی ہے۔ ہرآدمی اپنے مطالبے کو منوانے کے لیے احتجاج کرتاہے۔ پولیس کے لاٹھی چارج کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

Intro:কলকাতা, ২২ অগাস্ট: এয়ার ব্যাগ খোলেনি গাড়ির। আরসালান পারভেজ চালাচ্ছিলেন না গাড়ি। গাড়ি চালাচ্ছিলেন রাঘেব পারভেজ। সিসিটিভিতেও পাওয়া গেছে সেই ফুটেজ। আজ এমন কথাই বললেন গোয়েন্দা প্রধান মুরলিধর শর্মা। শেক্সপিয়ার সরণি দুর্ঘটনায় নিল চাঞ্চল্যকর মোড়। রাঘেব পালায় দুবাই। পরে ফিরে আসে। আজ তাকে গ্রেপ্তার করা হয়েছে।Body:গত শনিবার রাতে লওডন স্ট্রিটে একটি বেপরোয়া জাগুয়ার গাড়ি প্রথমে ধাক্কা মারে একটি মার্সিডিজ গাড়িকে। তারপর ধাক্কা মারে 3 পথচারীকে। তাদের মধ্যে দুজন বাংলাদেশের নাগরিক। তাদের এসএসকেএম হাসপাতালে নিয়ে যাওয়া হলে চিকিৎসকরা মৃত বলে ঘোষণা করেন। ঘটনার জেরে গ্রেপ্তার করা হয় আর্সেনাল রেস্টুরেন্ট চেনের মালিকের ছেলে আরসানালকে। Conclusion:পুলিশ সূত্রে জানা যায়, মৃত দুজনের নাম মইনুল আলম এবং ফারহানা ইসলাম তানিয়া। মইনুলের বয়স 36। তিনি বাংলাদেশের ঝিনাইদহর বাসিন্দা ছিলেন।আর তানিয়ার বয়স তিরিশ। তিনি ঢাকাবাসী। তৃতীয় ব্যক্তির অবশ্য তেমন বড় চোট লাগেনি। তাকে এসএসকেএম-এ প্রাথমিক চিকিৎসার পর ছেড়ে দেওয়া হয়। তিনিও বাংলাদেশের নাগরিক। নাম কাজী মহম্মদ সফি রহমতউল্লাহ। বয়স ৩৬। দুর্ঘটনাগ্রস্ত মার্সিডিজ গাড়িতে থাকা ড্রাইভার প্যাসেঞ্জাররাও আহত হয়েছেন। তাদের নাম অমিত কাজারিয়া এবং কণিকা কাজারিয়া। তাদের অবশ্য পরিবারের লোকজন উদ্ধার করে নিয়ে যায়। পরে তাদের একটি বেসরকারি হাসপাতালে চিকিৎসা করা হয়।
Last Updated : Sep 27, 2019, 7:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.