بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے بیروہ علاقے میں چرمجرو گاؤں کے رہائشیوں نے بلاک ڈیولپمنٹ کے تحت کیے جانے والے ترقیاتی کاموں میں غیر معیاری مٹیریل کے استعمال اور کرپشن کے الزامات عائد کئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کاموں سے گاؤں کے عام باشندوں کے بجائے مخصوص افراد کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔
جل جیون مشن کے تحت گاؤں میں 4.5 کلومیٹر لمبی پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، تاہم مقامی باشندوں کے مطابق ٹھیکیدار نے صرف ایک کلومیٹر لائن بچھائی اور باقی پائپ لائن کو پرانی لائن سے جوڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس حوالے سے گاؤں کے ایک رہائشی شوکت احمد وانی نے دعویٰ کیا کہ "یہ ایک بہت بڑا کرپشن ہے، جس کی فوری طور پر تحقیقات کی جانی چاہیے۔ ٹھیکیدار نے منصوبے کو ادھورا چھوڑ کر سرکاری رقم کا غلط استعمال کیا ہے۔"
سابقہ گرام سبھا ممبر طاریق احمد تانترے نے بھی گاؤں کے ترقیاتی کاموں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ "گرام سبھا میں جو کام عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر ترجیحی بنیادوں پر طے کیے جاتے تھے، ان پر عمل نہیں کیا جاتا۔ اس کے برعکس، ایسے منصوبے شروع کئے جاتے ہیں جن سے صرف چند مخصوص افراد کو فائدہ پہنچتا ہے۔"
مزید پڑھیں: رامبن میں مقامی باشندوں نے رابطہ سڑک کے تعمیراتی کاموں کو غیر معیاری قرار دیا
مقبول احمد تانترے نے الزام لگایا کہ گاؤں میں مختلف محکمے، بشمول ہاٹیکلچر، ایگریکلچر، جل جیون مشن اور رورل ڈیولپمنٹ، اپنی اسکیموں میں بڑے پیمانے پر خردبرد کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ "یہ کام صرف سرمایہ داروں کو دیا جاتا ہے یا ایسی جگہوں پر کئے جاتے ہیں جہاں سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچتا اور سرکاری فنڈز کو غیر ضروری طور پر خرچ کر کے ضائع کیا جا رہا ہے۔"
گاؤں کے رہائشیوں نے حکومت اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ ان منصوبوں کی جانچ کی جائے اور ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ ترقیاتی کاموں میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے اور عوام کو ان کا جائز حق مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کارروائی
کشمیر کے ایک گاؤں میں ٹائیفائیڈ کی بیماری پھوٹ پڑی، میڈیکل ٹیم نے لیے پانی کے نمونے