مغربی بنگال میں گزشتہ روز تین اسلبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے بھارتیہ جنتاپارٹی کو ذلت آمیز شکست دی۔
اس کے بعد ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر اور جنرل سکریٹری نے ضمنی انتخابات میں شکست کی وجہ ای وی ایم کو قرار دیا تھا لیکن اصل وجہ کچھ اور ہی ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ مغربی بنگال کے تین اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کی شکست کی وجہ ای وی ایم نہیں ہے۔کیونکہ ای وی ایم فکسڈ کرنے کاسرکاری اور ذمہ بھارتیہ جنتاپارٹی کو ملا ہے ۔ بی جے پی پورے ملک میں ای وی ایم فکسڈ کرتی ہے۔
انہوں نے بنگال ہار نے کی وجہ ای ویم ایم نہیں ہے ۔ لوگ بے جے پی سے سخت نارایض ہیں۔ یوں کہا جائے تو بہترخوفزدہ ہیں۔ گزشتہ ماہ اکتوبر میں کولکاتا میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا تھاکہ ایک ایک چن کرملک بدر کیا جائے گا۔ اس بیان کے بعد بنگال بی جے پی کی حماعت نہیں کرسکتے ہیں۔
رکن پارلیمان نے کہاکہ مستقبل میں بنگال سے بی جے پی کا صفایا ہو جائے گا۔جن اٹھارہ پارلیمانی حلقوں میں بی جے پی کوجیت ملی ہے ان علاقوں میں بی جے پی کے ارکان پارلیمان کے لیے مشکل ہوجائے گا۔
انہوں نے کہاکہ این آر سی ملک کو قبول نہیں ہے۔ بھاری عوام نے این آر سی کوقبول نہیں کریں گے ۔ اگر مرکزی حکومت زبردستی عام لوگوں پراین آرسی نافذکرے گی توبی جے پی کو اس کابھیانک خمیازہ بھگتناپڑے گا۔