مغربی بنگال میں اسکول سروس کمیشن کے ذریعہ اسکولوں میں اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے معاملے ابھی ختم بھی نہیں ہوئے تھے کہ نرسوں نے اپنی بحالی کے حوالے سے سالٹ لیک میں ریاستی حکومت کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئیں ہیں۔ Opposition condemns police action on nurses
اطلاعات کے مطابق شمالی 24 پرگنہ کے بدھان نگر میں واقع مختلف ہسپتالوں میں نرسوں کی بحالی کو لے کر بڑی تعداد میں نرس سالٹ لیک میں ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کررہی ہیں، اس دوران احتجاج کو ختم کرنے کے لیے مغربی بنگال پولیس اور کولکاتا پولیس نے اپنی طاقت کا استعمال کررہی ہے جس پر اپوزیشن کے رہنماؤں نے کڑی مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں:
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر اور رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ ریاست میں بدعنوانی عروج پر ہے، ریاستی حکومت کی کمزوری کے سبب تمام سرکاری ادارے بدعنوانی کی زد میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نرسوں کے تقرری کا مطالبہ جائز ہے، اگر وہ دھرنے پر بیٹھی ہیں تو کیا گناہ کر دیا ہے۔ Opposition Condemns Police Action on Nurses
دوسری طرف بی جے پی کے رکن پارلیمان اور مرکزی وزیر سبھاش سرکاری نے کہا کہ 'مغربی بنگال میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، چاروں طرف بدعنوانی ہی بدعنوانی ہے اور اس پر قابو پانے میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہے اس کی وجہ سے لوگوں کو پولیس پر بھروسہ نہیں ہے۔