مغربی بنگال کا شمالی 24 پرگنہ مسلم اکثریتی مزدور کش علاقہ ہے جہاں کل آبادی میں 55 فیصد مسلمان ہیں۔ مسلم اکثریتی اسمبلی حلقہ کمرہٹی سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی مدن مترا نے ناردا معاملے کی چارج شیٹ میں ان کا نام شامل کئے جانے پر بی جے پی پر تنقید کی۔
رکن اسمبلی مدن مترا نے کہا کہ ناردا اسٹینگ آپریشن معاملے میں ای ڈی کی جانب سے پیش کردہ چارج شیٹ میں نام دیکھ کر کوئی تعجب نہیں ہوا۔ بلکہ اچھا ہوا کہ چارج شیٹ میں نام ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈی جی پی کی تقرری معاملہ: مغربی بنگال کی درخواست ایک بار پھر مسترد
انہوں نے کہا کہ وہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے سنئیر اور وفادار رہنما ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے اسی وجہ سے انہیں اس معاملے میں زبردستی گھسیٹا جا رہا ہے۔
ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما کا کہنا ہے کہ کمرہٹی کے ایک لاکھ لوگوں کا ان پر بھروسہ ہے اور چارج شیٹ میں نام آنے کے بعد یہ بھروسہ، رشتہ اور مضبوط ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر چارج شیٹ میں نام نہیں رہتا تو لوگ کہتے ہیں کہ شھبندو ادھیکاری کی طرح مدن مترا بھی بی جے پی کے ساتھ سمجھوتہ کر لئے ہیں۔ یہ میرے لئے سب سے تکلیف دہ بات ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ان پر الزام ہے کہ انتخابات کے دوران انہوں نے رکن پارلیمان سوگتا رائے کو پانچ لاکھ روپے دئیے تھے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹر (ای ڈی) کی ٹیم اگر رکن پارلیمان سوگتا رائے سے ایک بار پوچھ لیتی تو غلط فہمی دور ہو جاتی۔