مغربی بنگال میں بلدیہ انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہے، تمام پارٹیوں کے امیدوار اقلیتوں کے حوالے سے کئی طرح کے دعوے کررہے ہیں۔ حالانکہ آج بھی مغربی بنگال میں تعلیمی نظام بد سے بدتر ہے۔
اس سلسلے میں آج مغربی بنگال کے مسلم اکثریتی علاقہ خضرپور میں واقع شیرخدا مسجد کے نائب امام مفتی محمد منور حسین نقشبندی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بات کی۔
مفتی محمد منور حسین نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ تعلیم کے بغیر کسی بھی مذہب کی ترقی ممکن نہیں ہے، ترقی کے لئے مسلمانوں کو تعلیم پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت Minorities Need to Focus on Education ہے، اس سے ہی مستقبل بہتر ہوسکتا ہے۔
مفتی محمد منور حسین Mufti Muhammad Munawar Hussain نے کہا کہ مغربی بنگال کی حکومت نے اقلیتی طبقے کے لئے کام کیا ہے لیکن تعلیمی منصوبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حالانکہ بنگال میں تعلیمی نظام بہت بہتر ہے لیکن اس کو اور بہتر بنانے کی کوشش کی جاسکتی ہے کیونکہ وقت کے ساتھ ساتھ ہر چیز بدلتی رہتی ہے۔
مزید پڑھیں:
دوسری طرف خضرپور کے کاروباری اور سیاست پر گہری نظر رکھنے والے جمیل احمد کہتے ہیں کہ اقلیتی طبقے کے لوگوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرنے کے بجائے ان کے لئے تعلیمی پلیٹ فارم کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو برسوں سے تمام پارٹیوں نے صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتی رہی ہے، ہمارے پاس بھی زیادہ متبادل نہیں ہیں۔
جمیل احمد کا کہنا ہے کہ اقلیتی طبقے کے لوگوں کو تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہمیں کسی کا محتاج نہیں ہونا پڑے، یہ وقت کی ضرورت ہے اور ہمیں اس پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔