مغربی بنگال: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی گھتی سلجھنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (special investigation team) نے البیڑیا عدالت میں انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے سلسلے میں چارج شیٹ داخل کیا۔ اس چارج شیٹ میں قتل کا کوئی ذکر نہیں ہے۔
انیس خان کے والد سالم خان نے کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ میں ایس آئی ٹی کی جانب سے داخل چارج شیٹ کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔ سالم خان نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ پر شبہ ہے. عدالت میں اس طرح کی چارج شیٹ داخل کرکے اس معاملے میں ملوث ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں کو بچانا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار اور سویک والنٹیرز نے ان کے بیٹے کا قتل کیا ہے. انیس کو بری طرح سے مار کر تین منزلہ عمارت سے نیچے پھینک دیا گیا تھا. جاتے وقت سویک والنٹیرز نے اپنے سنئیر پولیس آفیسر کو یہ کہا تھا کہ سر ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انیس خان کا قتل کیا گیا ہے. پولیس انتظامیہ اس معاملے کو رفع دفع کرنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہے. ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بینچ میں عرضی داخل کر دی گئی ہے. امید ہے جلد ہی سماعت ہو گی۔
واضح رہے کہ رواں سال کے فروری مہینے میں ہوڑہ ضلع کے آمتا تھانہ علاقے میں واقع تین منزلہ عمارت کے نیچے انیس الرحمن خان کو خون سے لت پت پایا گیا تھا. ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔انیس خان کے والد سالم خان کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں اور سویک والنٹیرز نے ان کے بیٹے کا قتل کیا ہے اور وہ روز اول سے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Firhad Hakim Silent on Anis Khan's Murder: انیس خان قتل کے سوال پر فرہاد حکیم کی خاموشی