مرکزی جانچ ایجنسی این آئی اے نے کلکتہ کے قریب ہریدب پور سے گرفتار کئے گئے 3 بنگلہ دیشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لے کر پوچھ تاچھ شروع کردی ہے۔ این آئی اے نے ان افراد کو بیٹھا کر نیٹ ورک کا پتہ لگانا چاہتی ہے۔ اس کے علاوہ جانچ ایجنسی یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس کے ساتھی کہاں پر ہیں۔
11 جولائی کو کلکتہ پولس کے ایس ٹی ایف نے ہریدب پور تھانہ علاقہ میں کرائے کے مکان سے ناظم الرحمن، شیخ صابر اور ربیع نامی جماعت المجاہدین کے مبینہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔
مالدہ کی سرحد کے راستے وہ بھارت میں داخل ہوئے تھے۔ کلکتہ آکر پھل فروشوں اور رکشتہ والوں کے ساتھ دوستی کرلی۔ پولس نے سلیم منشی نامی نوجوان کو حراست میں لے کر ان افراد کا سراغ لیا۔ باراسات تھانہ علاقہ کے ایک تاجر کو ان مبینہ عسکریت پسندوں کو مالی مدد فراہم کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر خالد کی درخواست ضمانت پرسماعت 20 اگست تک ملتوی
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق 15 بنگلہ دیشی عسکریت پسند مالدہ سرحد کے ذریعے بھارت میں داخل ہوئے ہیں۔ انٹلی جنس نے کہا کہ 'وہ یہاں جماعت المجاہدین کا سیل قائم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس کے بعد ریاست کے مختلف حصوں میں انہیں پھیلایا جاتا۔
ذرائع نے بتایا کہ ان کا بھارت میں بینک ڈکیتیوں اور تخریب کاری کا منصوبہ تھا۔
(یو این آئی)