آئندہ 26 جنوری کو ہونے والے یوم جمہوریہ کے پریڈ میں مغربی بنگال حکومت کے نیتاجی سبھاش چندر بوس کے ٹیبلو Netaji Tableau کو شامل نہیں کرنے کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔ اگلے ہفتہ ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریب دوران پریڈ میں مرکز کے مغربی بنگال حکومت West Bengal Government کی نیتاجی پر بنی جھانکی کو شامل نہیں کرنے پر کلکتہ ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل PIL Filed in Calcutta High Court کی گئی ہے۔
اگلے ہفتے معاملے کی سماعت متوقع ہے۔ وکیل اور سماجی کارکن دیباسیش ہلدار سمیت دو دیگر افراد نے کورٹ میں یوم جمہوریہ کے پریڈ میں نیتاجی کے ٹیبلو کو شامل نہیں کرنے کے پر کلکتہ ہائی کورٹ میں پی آئی ایل داخل کی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والوں نے کہا کہ یوم جمہوریہ کے پریڈ میں نیتاجی کے ٹیبلو کو شامل نہ کرنے کا مطلب ان کی اہمیت کو کم کرنے کے برابر ہے۔انہوں نے کہا کہ نیتاجی سبھاش چندر بوس بھارت کے عظیم ترین مجاہد آزادی ہیں۔ بنگال کا ایک ایک آدمی ان کا دل سے احترام کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Freedom Fighter Abdul Wahab: مجاہد آزادی عبد الوہاب کا 100 واں یوم یادگارمنایا گیا
دوسری طرف کلکتہ ہائی کورٹ کی جسٹس ڈویژنل بینج نے یوم جمہوریہ کے پریڈ میں نیتاجی کے ٹیبلو کو شامل نہیں کرنے کے خلاف دائر پی آئی ایل پر اگلے ہفتے سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال کی حکومت کی جانب سے 26 جنوری کو ہونے والے یوم جمہوریہ کے پریڈ میں نیتاجی کے ٹیبلو کو شامل کرنے کی تجویز پیش کی تھی لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے اس تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔