ETV Bharat / state

تھانے میں زیر حراست قیدی کی موت پر سیاست گرم، بی جے پی کا سی بی آئی جانچ کا مطالبہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 10:38 AM IST

امہر سٹ اسٹریٹ پولس اسٹیشن میں مبینہ طور پر زیرحراست قیدی کی موت پر سیاست گرم ہوگئی ہے۔بی جے پی اس معاملے میں سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے کل اس معاملے میں سماعت ہونے کا امکان ہے۔Mysterious Death in Police Station

تھانے میں زیر حراست قیدی کی موت پر سیاست گرم۔بی جے پی کا سی بی آئی جانچ کا مطالبہ
تھانے میں زیر حراست قیدی کی موت پر سیاست گرم۔بی جے پی کا سی بی آئی جانچ کا مطالبہ

کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکموت کولکاتا کے امہر سٹ اسٹریٹ تھانے میں ایک شخص کی پرسرار موت کا واقعہ پیش آنے کے بعد ہنگامہ ہوا ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ فون پر بات کرنے کی وجہ سے پولیس اہلکاروں نے مار مار کر ہلاک کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ نوجوان نے موت سے پہلے آخری فون تھانے سے مقامی بی جے پی لیڈر کو کیا تھا۔ اس لیڈر کا نام مدن لال ہے۔ اپوزیشن بی جے پی نے امہرسٹ اسٹریٹ پولیس واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

مدن بی جے پی کے مقامی لیڈر ہیں۔ امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں جس نوجوان کی موت ہوئی، اس کا نام اشوک کمار سنگھ ہے۔ کالوتلہ لین میں اشوک کی پان بیڑی کی دکان ہے۔ مدن لال اس دوکان پر اکثر آتا تھا۔ اشوک کمار نے مدن لال کو یہ بتایا تھا کہ اسے بدھ کو تھانے میں طلب کیا گیا ہے۔ مدن لال نے کہا تھا کہ جب تم تھانے میں جانا تو مجھے بلا لینا میں بھی ساتھ چلوں گا۔ لیکن وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ یہ واقعہ اس قدر آگے بڑھ جائے گا۔ مدن نے بتایا کہ بدھ کی شام انہیں چند منٹوں میں لگاتار دو کال موصول ہوئے۔ اشوک نے کال کی۔ دوسرا مہراسٹ اسٹریٹ تھانے کا ہے۔ آخری فون کال میں اسے بتایا گیا کہ اشوک نامی نوجوان پولیس اسٹیشن میں بےہوش ہوگیا ہے، اسے لے جایا جائے۔ مدن نے اس سے پہلے اشوک سے بھی بات کی۔

کلکتہ میونسپل میں بی جے پی کونسلر سجل گھوش نے بھی پولیس پر ایمہرسٹ اسٹریٹ واقعہ میں نوجوانوں کی پٹائی کا الزام لگایا ہے۔ اس واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سجل نے بدھ کو کہا کہ امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے او سی کو فوری طور پر ہٹا دیا جانا چاہئے۔ تاہم، جمعرات کو اسی سجل پارٹی کے مقامی رہنما نے کہا کہ اشوک نے اپنی موت سے قبل آخری فون کال میں انہیں مارنے کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق اشوک بدھ کی شام5 .43بجے تھانے آیا۔ اس نے 6.5منٹ پر فون کیا۔ بی جے پی لیڈر مدن نے کہا کہ اس وقت اشوک نے انہیں بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ان سے چوری شدہ فون واپس کرنے کو کہہ رہی ہے جو اس نے حال ہی میں معمولی قیمت پر خریدا ہے۔ لیکن اشوک نے پولیس کی پٹائی کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔مدن کا خیال ہے کہ اگر پولیس نے اس پر تشدد کیا ہوتا تو فون پر بات کرتے ہوئے اسے کم از کم اس کا کچھ اندازہ تو ہو جاتا۔ لیکن بی جے پی لیڈر نے کہا کہ اشوک سے فون پر بات کرنے کے بعد انہیں کچھ محسوس نہیں ہوا۔ مدن نے اسے رونا بھی نہیں سنا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موت سے قبل آخری فون کال پر جب اشوک نے ان سے فون پر بات کی تو مدن نے کہا، ’’وہ جو کہتے ہیں وہی کرو۔‘‘ اس کے بعد ان کے ساتھ مزید بات چیت نہیں ہوئی۔ لیکن اس کے بعد تھانے سے فون آنے پر وہ حیران رہ گئے۔

مدن ایمہرسٹ اسٹریٹ تھانے سے جانا جاتا ہے۔ اسے اشوک کے بارے میں فون پر 6بجے شام میں اطلاع دی گئی۔ مدن یہ سن کر اشوک کے گھر کے لوگوں کے ساتھ تھانے گیا کہ وہ بے ہوش تھا۔ وہاں سے میڈیکل کالج لے جانے کے بعد پتہ چلا کہ اشوک کی موت ہوگئی۔

بی جے پی لیڈر سجل گھوش نے امہرسٹ اسٹریٹ تھانے میں اشوک کمار کی موت کے سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ جمعرات کو ان کی وکیل پرینکا ٹبروال نے ہائی کورٹ کی توجہ مبذول کراتے ہوئے اس واقعہ میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت طلب کی۔ چیف جسٹس ٹی ایس سیواجیانم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے کیس کی اجازت دی۔ کیس کی سماعت جمعہ کو ہونے کا امکان ہے۔

بی جے پی لیڈر اور کلکتہ میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 50 کے کونسلر سجل گھوش کی طرف سے دائر اس معاملے میں ہائی کورٹ میں تین درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ ایک، پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کی جائے۔ دو، پوسٹ مارٹم کمانڈ ہسپتال میں کیا جائے۔ تیسرا امہرسٹ اسٹریٹ تھانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج عدالت میں جمع کرائی جائے۔

بدھ کے روز اشوک کے اہل خانہ نے مرکزی کلکتہ میں واقع امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کو فون کیا اور ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کی شکایت درج کرائی۔ اس واقعہ کی وجہ سے بدھ کی شام کالج اسٹریٹ کو بلاک کردیا گیا تھا۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ نوجوان کو چوری کا موبائل فون خریدنے کے الزام میں تھانے بلایا گیا تھا۔ گھر والوں کا ماننا ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران مار پیٹ کی وجہ سے اس کی موت ہوئی ہے۔ سجل نے واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایمہرسٹ اسٹریٹ تھانے کے او سی کو فوری طور پر ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:TMC Leader Murder Case ٹی ایم سی کے رہنما سیف الدین لشکر کا قتل انتقام لینے کیلئے انجام دیا گیا

پولیس ذرائع کے مطابق اس کو مارا پیٹا نہیں گیا ہے، قتل تو دور کی بات ہے۔ وہ خود تھانے میں بیمار ہو کر بے ہوش ہوگیا۔ اس لیے اس کا سر پھٹ گیا، منہ سے گیس نکل گئی۔ جب بیمارشخص کو میڈیکل کالج لے جایا گیا تو پتہ چلا کہ وہ مر چکا ہے۔ تاہم مرکزی کلکتہ کے امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن سے ایک فیس بک لائیو ویڈیو میں، اس شخص کی لاش کو پولیس اسٹیشن کے کمرے کے فرش پر پڑا ہوا دیکھا گیا۔ اس کی آنکھیں کھلی ہوئی ہیں۔ جسم منجمد ہے۔ تھانے میں موجود کارکن لواحقین کی چیخ و پکار کے جواب میں کچھ نہیں کہہ رہے۔ تاہم بعد میں وہ نوجوان کی لاش کو وہاں سے اٹھا کر اسپتال لے جانے کی کوشش میں پولس سرگرم نظر آرہی۔ اس فیس بک لائیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

یواین آئی

کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکموت کولکاتا کے امہر سٹ اسٹریٹ تھانے میں ایک شخص کی پرسرار موت کا واقعہ پیش آنے کے بعد ہنگامہ ہوا ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ فون پر بات کرنے کی وجہ سے پولیس اہلکاروں نے مار مار کر ہلاک کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ نوجوان نے موت سے پہلے آخری فون تھانے سے مقامی بی جے پی لیڈر کو کیا تھا۔ اس لیڈر کا نام مدن لال ہے۔ اپوزیشن بی جے پی نے امہرسٹ اسٹریٹ پولیس واقعہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

مدن بی جے پی کے مقامی لیڈر ہیں۔ امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں جس نوجوان کی موت ہوئی، اس کا نام اشوک کمار سنگھ ہے۔ کالوتلہ لین میں اشوک کی پان بیڑی کی دکان ہے۔ مدن لال اس دوکان پر اکثر آتا تھا۔ اشوک کمار نے مدن لال کو یہ بتایا تھا کہ اسے بدھ کو تھانے میں طلب کیا گیا ہے۔ مدن لال نے کہا تھا کہ جب تم تھانے میں جانا تو مجھے بلا لینا میں بھی ساتھ چلوں گا۔ لیکن وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ یہ واقعہ اس قدر آگے بڑھ جائے گا۔ مدن نے بتایا کہ بدھ کی شام انہیں چند منٹوں میں لگاتار دو کال موصول ہوئے۔ اشوک نے کال کی۔ دوسرا مہراسٹ اسٹریٹ تھانے کا ہے۔ آخری فون کال میں اسے بتایا گیا کہ اشوک نامی نوجوان پولیس اسٹیشن میں بےہوش ہوگیا ہے، اسے لے جایا جائے۔ مدن نے اس سے پہلے اشوک سے بھی بات کی۔

کلکتہ میونسپل میں بی جے پی کونسلر سجل گھوش نے بھی پولیس پر ایمہرسٹ اسٹریٹ واقعہ میں نوجوانوں کی پٹائی کا الزام لگایا ہے۔ اس واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سجل نے بدھ کو کہا کہ امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے او سی کو فوری طور پر ہٹا دیا جانا چاہئے۔ تاہم، جمعرات کو اسی سجل پارٹی کے مقامی رہنما نے کہا کہ اشوک نے اپنی موت سے قبل آخری فون کال میں انہیں مارنے کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق اشوک بدھ کی شام5 .43بجے تھانے آیا۔ اس نے 6.5منٹ پر فون کیا۔ بی جے پی لیڈر مدن نے کہا کہ اس وقت اشوک نے انہیں بلایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ان سے چوری شدہ فون واپس کرنے کو کہہ رہی ہے جو اس نے حال ہی میں معمولی قیمت پر خریدا ہے۔ لیکن اشوک نے پولیس کی پٹائی کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔مدن کا خیال ہے کہ اگر پولیس نے اس پر تشدد کیا ہوتا تو فون پر بات کرتے ہوئے اسے کم از کم اس کا کچھ اندازہ تو ہو جاتا۔ لیکن بی جے پی لیڈر نے کہا کہ اشوک سے فون پر بات کرنے کے بعد انہیں کچھ محسوس نہیں ہوا۔ مدن نے اسے رونا بھی نہیں سنا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ موت سے قبل آخری فون کال پر جب اشوک نے ان سے فون پر بات کی تو مدن نے کہا، ’’وہ جو کہتے ہیں وہی کرو۔‘‘ اس کے بعد ان کے ساتھ مزید بات چیت نہیں ہوئی۔ لیکن اس کے بعد تھانے سے فون آنے پر وہ حیران رہ گئے۔

مدن ایمہرسٹ اسٹریٹ تھانے سے جانا جاتا ہے۔ اسے اشوک کے بارے میں فون پر 6بجے شام میں اطلاع دی گئی۔ مدن یہ سن کر اشوک کے گھر کے لوگوں کے ساتھ تھانے گیا کہ وہ بے ہوش تھا۔ وہاں سے میڈیکل کالج لے جانے کے بعد پتہ چلا کہ اشوک کی موت ہوگئی۔

بی جے پی لیڈر سجل گھوش نے امہرسٹ اسٹریٹ تھانے میں اشوک کمار کی موت کے سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ جمعرات کو ان کی وکیل پرینکا ٹبروال نے ہائی کورٹ کی توجہ مبذول کراتے ہوئے اس واقعہ میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کرنے کی اجازت طلب کی۔ چیف جسٹس ٹی ایس سیواجیانم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے کیس کی اجازت دی۔ کیس کی سماعت جمعہ کو ہونے کا امکان ہے۔

بی جے پی لیڈر اور کلکتہ میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 50 کے کونسلر سجل گھوش کی طرف سے دائر اس معاملے میں ہائی کورٹ میں تین درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ ایک، پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کی جائے۔ دو، پوسٹ مارٹم کمانڈ ہسپتال میں کیا جائے۔ تیسرا امہرسٹ اسٹریٹ تھانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج عدالت میں جمع کرائی جائے۔

بدھ کے روز اشوک کے اہل خانہ نے مرکزی کلکتہ میں واقع امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن کو فون کیا اور ایک نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے کی شکایت درج کرائی۔ اس واقعہ کی وجہ سے بدھ کی شام کالج اسٹریٹ کو بلاک کردیا گیا تھا۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ نوجوان کو چوری کا موبائل فون خریدنے کے الزام میں تھانے بلایا گیا تھا۔ گھر والوں کا ماننا ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران مار پیٹ کی وجہ سے اس کی موت ہوئی ہے۔ سجل نے واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ایمہرسٹ اسٹریٹ تھانے کے او سی کو فوری طور پر ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:TMC Leader Murder Case ٹی ایم سی کے رہنما سیف الدین لشکر کا قتل انتقام لینے کیلئے انجام دیا گیا

پولیس ذرائع کے مطابق اس کو مارا پیٹا نہیں گیا ہے، قتل تو دور کی بات ہے۔ وہ خود تھانے میں بیمار ہو کر بے ہوش ہوگیا۔ اس لیے اس کا سر پھٹ گیا، منہ سے گیس نکل گئی۔ جب بیمارشخص کو میڈیکل کالج لے جایا گیا تو پتہ چلا کہ وہ مر چکا ہے۔ تاہم مرکزی کلکتہ کے امہرسٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن سے ایک فیس بک لائیو ویڈیو میں، اس شخص کی لاش کو پولیس اسٹیشن کے کمرے کے فرش پر پڑا ہوا دیکھا گیا۔ اس کی آنکھیں کھلی ہوئی ہیں۔ جسم منجمد ہے۔ تھانے میں موجود کارکن لواحقین کی چیخ و پکار کے جواب میں کچھ نہیں کہہ رہے۔ تاہم بعد میں وہ نوجوان کی لاش کو وہاں سے اٹھا کر اسپتال لے جانے کی کوشش میں پولس سرگرم نظر آرہی۔ اس فیس بک لائیو کی صداقت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.