مدنی پور: مغربی بنگال بھارت کی دوسری ریاستوں سے بالکل مختلف ہے۔ اہل بنگال بھید بھاؤ اور مذہب کی سیاست میں یقین نہیں رکھتے۔ اس ریاست میں تمام مذاہب لوگوں کو ترقی کے یکساں مواقع ملتے ہیں۔ اسی وجہ سے مغربی بنگال سیکولرازم کا علمبردار بھی کہلاتا ہے۔Mulsim Help Puja Committee To Build Durga Idol In West Mdenipur
مشرقی مدنی پور ضلع کے گوال کواچک گاؤں میں مغربی بنگال کے سیکولرازم کا علمبردار ہونے کی عمدہ مثال ملتی ہے جہاں ہندو مسلمان سب مل کر درگا پوجا کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ مدنی پور ضلع کے گوال کواچک کیا مسلمان اپنے ہم وطنوں کے ساتھ درگا کی مورتی بنانے مصروف ہیں۔ وہ درگاپوجا کی تیاریوں میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔
اس تعلق سے شیخ مومن نے کہا کہ وہ ایک مسلمان ہیں۔ اس کے باوجود وہ وقت نکال کر درگا کی مورتی بنانے میں ہاتھ بٹانے کے لئے یہاں چلے آتے ہیں۔ وہ ان مورتیوں کو اپنے ہاتھوں سے تیار کرتے جنہیں پوجا کے لئے منڈپ میں رکھا جائے گا۔ شیخ پپو نے بتایا کہ وہ پوجا کمیٹی کے رکن ہیں۔ پوجا کے لئے چندہ اکٹھا کرنا ان کے کام میں شامل ہے۔ وہ چندے کا حساب کتاب رکھتے ہیں۔ اس کے لئے ان پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔ وہ اپنی مرضی سے یہ سب کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Anti Conversion Bill in Karnataka کرناٹک قانون ساز کونسل میں تبدیلی مذہب مخالف بل منظور
منیرالسلام نے کہا کہ اوہ اپنے دادا اور والد صاحب درگا پوجا کے تہوار سے قبل ہندو بھائیوں کی مدد کرتے ہوئے دیکھا ہے۔وہ اپنے دادا اور والد صاحب کے سلسلے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے جس طرح سے مسلمان درگا پوجا میں دلچسپی رکھتے ہیں ٹھیک اسی طرح ہندو بھائی بھی عید اور بقرعید کے موقع پر بڑھ چڑھ حصہ لیتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہی بنگال بھارت میں سیکولرازم کا علمبردار ہےMulsim Help Puja Committee