ETV Bharat / state

Passengers Returned to Howrah حادثہ کی شکار ٹرین کے ہزار سے زائد مسافر واپس ہوڑہ پہنچ گئے

چنئی جانے والی کارمنڈل ایکسپریس اور بنگلورو-ہوڑہ ا یسونت پور سپر فاسٹ ایکسپریس جمعہ کی شام کو ایک مہلک حادثے کا شکار ہوگئی۔

حادثہ کی شکار ٹرین کے ہزار سے زائد مسافر واپس ہوڑہ پہنچ گئے
حادثہ کی شکار ٹرین کے ہزار سے زائد مسافر واپس ہوڑہ پہنچ گئے
author img

By

Published : Jun 3, 2023, 9:00 PM IST

کلکتہ: اڈیسہ کے بالیشورمیںحادثہ کی شکار کرمنڈل کے دیگر 1000مسافر وں کو سلامتی کے ساتھ ہوڑہ پہنچ گئے ہیں ۔تاہم ٹرین حادثہ اور موت کا تانڈو دیکھنے کے بعد خوف و ہراس کے شکار ہیں ۔مگر صحیح سلامت گھر پہنچنے کی خوش بھی چہرے پر ہے۔ہوڑہ اسٹیشن پر مسافروں کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم پہلے سے تیار تھی۔ ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ تاہم، جسونت پور-ہاوڑہ ایکسپریس سے ہاؤوڑہ پہنچنے والوں میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں تھا۔

چنئی جانے والی کارمنڈل ایکسپریس اور بنگلورو-ہوڑہ ا یسونت پور سپر فاسٹ ایکسپریس جمعہ کی شام کو ایک مہلک حادثے کا شکار ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق اس حادثے میں ایک مال بردار ٹرین بھی شامل تھا (حالانکہ ریلوے کے مطابق حادثے میں دو ٹرینیں شامل تھیں)۔ حادثے کے باعث کرمنڈل ایکسپریس کے ڈبے الٹ گئے۔ اس واقعے میں اب تک 250سے زائد افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔کرمنڈل کے علاوہ یشونت پور ایکسپریس کے دو ڈبے کو نقصان پہنچا۔ اس ٹرین کے کئی مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے مسافر بالیشوراسٹیشن پر پھنسے ہوئے تھے۔ ٹرین ہفتہ کی دوپہر کو ان مسافروں کے ساتھ ہاوڑہ واپس آئی۔

اس تناظر میں، جنوب مشرقی ریلوے کے ایس ڈی جی ایم ونیت گپتا نے کہاکہ پہلی ٹرین جو ہاوڑہ پہنچی وہ ریسکیو ٹرین تھی۔ اس ٹرین میں کرمندل ایکسپریس کے تقریباً 200 مسافر ہاوڑہ واپس آئے ہیں۔ اس کے بعد یشونت پور ایکسپریس تقریباً ایک ہزار مسافروں کو لے کر ہوڑہ پہنچی ہے۔ حادثے سے متاثرہ دو ڈبے کے مسافروں کو وہیں چھوڑ کر باقی ٹرین واپس آگئی۔ مسافروں کے لیے طبی ٹیم پہلے سے تیار کی گئی تھی۔ ان کی نرسنگ ہو رہی ہے۔ ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا ہےوڑہ ریلوے اسٹیشن کی انتظامیہ نے ٹرین کے مسافروں کے لیے ٹیکسیوں کو اسٹیشن کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی۔

تاہم یشونت پور ایکسپریس کے مسافروں نے شکایت کی کہ انہوں نے رات بلیشور اسٹیشن پر بغیر کھانا اور پانی کے گزاری۔ ریلوے نے ان کے لیے خوراک اور پانی کا انتظام نہیں کیا۔ کچھ مسافروں نے یہ بھی کہا کہ جب وہ کھڑگپور آئے تو انہوں نے اپنے طور پر کھانے کا انتظام کیا۔

ریاستی حکومت اور پولیس کی جانب سے مسافروں کو گھر لے جانے کے لیے گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ علاج بھی ہو چکا ہے۔ ڈی سی پی (نارتھ) انوپم سنگھ ہوڑہ اسٹیشن پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود موقع پر گئیں۔ انتظامیہ نے ہاوڑہ پہنچنے والے مسافروں کے علاج کے انتظامات کئے ہیں۔ ان کے لیے گھر واپسی کے لیے چھوٹی اور بڑی گاڑیاں موجود ہیں۔ اگر کسی کی حالت سنگین ہو تو اسے ہسپتال لے جانے کی بھی سہولت موجود ہے۔

اس کے علاوہ، ہوڑہ کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، دیباشیس گوہا نے کہاکہ ہماری طرف سے تمام انتظامات کیے گئے تھے۔ لیکن ٹرین پر آنے والوں میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہے۔ معمولی زخمی کئی ہیں۔

اتفاق سے، اوڈیشہ کے بالیشور میں اپ کرمنڈل ایکسپریس حادثے میں مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو صبح 8 بجے کے قریب جائے حادثہ پر پہنچے۔ اس کے تین گھنٹے کے اندر، صبح 11 بجے، ریلوے نے ایک بیان میں کہا کہ ہفتہ کی صبح تک اس حادثے میں 261 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ زخمیوں کی تعداد 650 ہے۔ یواین آئی۔

کلکتہ: اڈیسہ کے بالیشورمیںحادثہ کی شکار کرمنڈل کے دیگر 1000مسافر وں کو سلامتی کے ساتھ ہوڑہ پہنچ گئے ہیں ۔تاہم ٹرین حادثہ اور موت کا تانڈو دیکھنے کے بعد خوف و ہراس کے شکار ہیں ۔مگر صحیح سلامت گھر پہنچنے کی خوش بھی چہرے پر ہے۔ہوڑہ اسٹیشن پر مسافروں کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم پہلے سے تیار تھی۔ ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ تاہم، جسونت پور-ہاوڑہ ایکسپریس سے ہاؤوڑہ پہنچنے والوں میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں تھا۔

چنئی جانے والی کارمنڈل ایکسپریس اور بنگلورو-ہوڑہ ا یسونت پور سپر فاسٹ ایکسپریس جمعہ کی شام کو ایک مہلک حادثے کا شکار ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق اس حادثے میں ایک مال بردار ٹرین بھی شامل تھا (حالانکہ ریلوے کے مطابق حادثے میں دو ٹرینیں شامل تھیں)۔ حادثے کے باعث کرمنڈل ایکسپریس کے ڈبے الٹ گئے۔ اس واقعے میں اب تک 250سے زائد افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔کرمنڈل کے علاوہ یشونت پور ایکسپریس کے دو ڈبے کو نقصان پہنچا۔ اس ٹرین کے کئی مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے مسافر بالیشوراسٹیشن پر پھنسے ہوئے تھے۔ ٹرین ہفتہ کی دوپہر کو ان مسافروں کے ساتھ ہاوڑہ واپس آئی۔

اس تناظر میں، جنوب مشرقی ریلوے کے ایس ڈی جی ایم ونیت گپتا نے کہاکہ پہلی ٹرین جو ہاوڑہ پہنچی وہ ریسکیو ٹرین تھی۔ اس ٹرین میں کرمندل ایکسپریس کے تقریباً 200 مسافر ہاوڑہ واپس آئے ہیں۔ اس کے بعد یشونت پور ایکسپریس تقریباً ایک ہزار مسافروں کو لے کر ہوڑہ پہنچی ہے۔ حادثے سے متاثرہ دو ڈبے کے مسافروں کو وہیں چھوڑ کر باقی ٹرین واپس آگئی۔ مسافروں کے لیے طبی ٹیم پہلے سے تیار کی گئی تھی۔ ان کی نرسنگ ہو رہی ہے۔ ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا ہےوڑہ ریلوے اسٹیشن کی انتظامیہ نے ٹرین کے مسافروں کے لیے ٹیکسیوں کو اسٹیشن کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی۔

تاہم یشونت پور ایکسپریس کے مسافروں نے شکایت کی کہ انہوں نے رات بلیشور اسٹیشن پر بغیر کھانا اور پانی کے گزاری۔ ریلوے نے ان کے لیے خوراک اور پانی کا انتظام نہیں کیا۔ کچھ مسافروں نے یہ بھی کہا کہ جب وہ کھڑگپور آئے تو انہوں نے اپنے طور پر کھانے کا انتظام کیا۔

ریاستی حکومت اور پولیس کی جانب سے مسافروں کو گھر لے جانے کے لیے گاڑیوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ علاج بھی ہو چکا ہے۔ ڈی سی پی (نارتھ) انوپم سنگھ ہوڑہ اسٹیشن پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا، ’’وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود موقع پر گئیں۔ انتظامیہ نے ہاوڑہ پہنچنے والے مسافروں کے علاج کے انتظامات کئے ہیں۔ ان کے لیے گھر واپسی کے لیے چھوٹی اور بڑی گاڑیاں موجود ہیں۔ اگر کسی کی حالت سنگین ہو تو اسے ہسپتال لے جانے کی بھی سہولت موجود ہے۔

اس کے علاوہ، ہوڑہ کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، دیباشیس گوہا نے کہاکہ ہماری طرف سے تمام انتظامات کیے گئے تھے۔ لیکن ٹرین پر آنے والوں میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں ہے۔ معمولی زخمی کئی ہیں۔

اتفاق سے، اوڈیشہ کے بالیشور میں اپ کرمنڈل ایکسپریس حادثے میں مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو صبح 8 بجے کے قریب جائے حادثہ پر پہنچے۔ اس کے تین گھنٹے کے اندر، صبح 11 بجے، ریلوے نے ایک بیان میں کہا کہ ہفتہ کی صبح تک اس حادثے میں 261 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ زخمیوں کی تعداد 650 ہے۔ یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.