سی پی آئی رہنما محمد سلیم نے کہا کہ پولیس انتظامیہ ترنمول کانگریس دست راست غنڈے کے طور کام کر رہی ہے۔
بایاں محاذ طلباء تنظیم اور یوتھ کی جانب سے اسٹیٹ سکریٹریٹ نبنو مارچ کے دوران پولیس اور بایاں محاذ حامیوں کے درمیان تصادم اور پولیس انتظامیہ کے ظالمانہ رویہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
سی پی آئی کے رہنما محمد سلیم نے کہا کہ پولس انتظامیہ ترنمول کانگریس کے اشاروں پر کام اور غنڈوں کر رہی ہے جبکہ انہوں نے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بایاں محاذ کے زمانے میں ریاست میں جو ترقیاتی کام ہوئے تھے وہ موجودہ حکومت میں کہیں نظر نہیں آرہا ہے اور بایاں محاذ کے اقتدار میں ریاست میں صنعت کاری اور ترقی ہو سکتی تھی جس کی پہل سنگور سے ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اپنے غنڈوں کے ساتھ ملکر اس ترقی کا قتل کیا ہے اور جب ریاست کے نوجوان اور طلباء تعلیم اور روزگار کے لیے آواز بلند کررہے ہیں، اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں تو ممتا بنرجی کی پولس اور غنڈے طاقت کا استعمال کر کے ان کی آواز دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
محمد سلیم نے کہا کہ بایاں محاذ کی طلباء اور یوتھ تنظیموں کی جانب سے سنگور سے شروع ہونے والا نبنو مارچ جب ہاؤڑہ پہنچا تو ترنمول کانگریس کے غنڈوں اور پولس نے ان پر طاقت استعمال کیا اور بایاں محاذ حامیوں کو بری طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بدنام کرنے کے لیے پولس انتظامیہ اور ترنمول کانگریس کے غنڈے ریلی میں شامل ہو گئے اور اینٹ، پتھر برسائے۔
محمد سلیم نے مزید کہا کہ بایاں محاذ کے کارکنان، ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی طرح ریلی میں بم لے کر نہیں جاتے، سلیم کے مطابق ترنمول کانگریس کے رہنما بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ان کے خلاف آواز اٹھانے کی اجازت نہیں ہے، ممتا بنرجی نے سی پی آئی ایم کے رہنماؤں پر کئی الزامات لگائے تھے لیکن آج تک کوئی الزام ثابت نا کرسکی، ممتا بنرجی طاقت کا استعمال کر کے اگر ہماری آواز کو دبانے کی سوچ رہی ہیں تو وہ آگ سے کھیلنے جیسا کام کر رہی ہیں۔