کولکاتا: اپوزیشن جماتوں کا اتحاد انڈیا 2024 عام انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہے۔تمام سیاسی جماعتیں اختلاف باوجود ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرنے پر آمادہ ہیں۔سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری شامل ہورہے ہیں ۔سیتارام یچوری اسی وقت ممبئی پہنچے ہیں جب محمد سلیم جمعرات کی دوپہر دھرمتلا میٹنگ سے راہل جورابھیشیک پر حملہ کر رہے تھے۔ ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد انہیں مراٹھا ثقافت کی پیروی کرتے ہوئے ماتھے پر سرخ ٹکا لگایا گیا۔ سی پی ایم کے جنرل سکریٹری اس تلک والے ماتھے کے ساتھ 'انڈیاکی میٹنگ میں شامل ہوئے۔
راہل اور ابھیشیک کے درمیان نجی ملاقات سے بنگالی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ بنگال کی سیاست میں بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ دونوں لیڈروں نے ریاست میں لوک سبھا انتخابات میں کانگریس اور ترنمول کے درمیان ممکنہ مفاہمت کے بارے میں بات کی ہو گی۔ لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ فرض کرتے ہوئے کہ دونوں رہنماؤں نے اس پر تبادلہ خیال کیا ہو گا، بنگال میں ادھیر چودھری کے قریبی کانگریسی رہنما (جو کٹر ترنمول مخالف ہیں) قدرے مایوس ہیں۔ بہت سے لوگوں کے مطابق محمد سلیم نے ان سب کا اندازہ لگا کر راہل کو براہ راست نشانہ بنایا ہو گا۔
جس طرح سے محمد سلیم کہتے ہیں کہ ابھیشیک راہل کے پاس بچاؤ کے لیے گئے تھے اس سے بھی سوال اٹھتے ہیں۔ جیسا کہ ایک سوال کہتا ہے کہ راہل کا اپنا ایم پی کاعہد ہ ختم ہوگیا تھا۔کانگریس لیڈر نے عدالت میں پہنچ کر اسے واپس حاصل کر لیا۔ وہ ابھیشیک کو کیسےبچا سکتے ہیں۔ جو لوگ یہ سوال اٹھا رہے ہیںکہ محمد سلیم کی یہ سیاسی نادانی ہے۔تاہم، سی پی ایم میں بہت سے لوگ پھر کہہ رہے ہیں کہ سلیم دراصل راہل کے خلاف آواز اٹھا کر یچوری کو پیغام دینا چاہتے تھے۔ راہل گاندھی کے ساتھ یچوری کی دوستی مشہور ہے۔ اس کے اوپر ممتا کے ساتھ انڈیا میٹنگ میں یچوری کی موجودگی کی وجہ سے ریاست میں سی پی ایم لیڈرو میں ںشدید غصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Rahul questions PM اڈانی کے اقتصادی جرائم کی جے پی سی کے ذریعے جانچ کرائی جائے، وزیراعظم سے راہل گاندھی کا مطالبہ
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ محمد سلیم نےمایوسی میں حملہ کیا ہے۔ کیونکہ اگر وہ یہ تبصرہ نہیں کرتے ہیں تو اس بات کا امکان ہے کہ ریاست میں ان کی اور ان کی پارٹی کی 'سیاسی ذمہ داری پر سوالیہ نشان لگ جائے گا۔ کیونکہ انہوں نے ہمیشہ ترنمول کے خلاف اور ابھیشیک کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے۔ اس صورت حال میں، اگر انڈیا کے لیڈروں میں سے ایک راہل، ابھیشیک کے ساتھ نجی ملاقات میں بیٹھتے ہیں، تو یہ واقعہ سی پی ایم کے لیے زیادہ آرام دہ نہیں ہے۔