مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں رسول اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی جلوسوں کے اہتمام کا سلسلہ جاری ہے لیکن کسی بھی اضلاع میں اقلیتی طبقے کے رہنماؤں کو قدم سے قدم ملا کر چلتے ہوئے نہیں دیکھا گیا ہے. دارالحکومت کولکاتا سے متصل ہوڑہ، شمالی 24 پرگنہ جنوبی 24 پرگنہ، مالدہ اور مرشدآباد ضلع کے بیشتر مسلم اکثریتی علاقوں میں گزشتہ آٹھ جون سے گستاخ رسول نپور شرما اور نوین جندال کے پرتشدد مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے. ریاست کے اقلیتی طبقے کے وزراء اور سیاسی رہنماؤں نے ملی اداروں کے گستاخ رسول کے خلاف زیر جلسہ و جلوس سے خود کو الگ تھلگ رکھا۔ Leaders Distance from Protest in Bengal
- یہ بھی پڑھیں:
Muslims on Mamata Banerjee: نپور شرما معاملہ، مغربی بنگال کے مسلمانوں کی ممتا بنرجی پر نکتہ چینی - Mamata Banerjee's Direction Ignored in Bengal: مسلمانوں نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت کو نظرانداز کیوں کردیا
تاریخی شہر میٹیابرج سے لےکر مسلم اکثریتی اضلاع مالدہ،مرشدآباد، شمالی دیناج پور میں علماء کرام نے رسول اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف پرامن احتجاجی ریلی کی قیادت کی. ان مسلم اکثریتی اضلاع میں بڑے اور مشہور اقلیتی طبقے کے رہنما جلسہ و جلوس سے غائب رہے. عام لوگوں نے بھی ان رہنماؤں کو اجتجاجی جلسے سے دور رکھنے کو ترجیح دی۔