مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں مسلم لڑکیوں کے اعلی تعلیم کی حصولیابی کو آسان بنانے کے مقصد سے قائم کردہ اقلیتی ادارہ ملی الامین کالج مسلم لڑکیوں کے لئے اعلی تعلیم کے لئے مدد گار ثابت ہوا ہے لیکن کالج کا اقلیتی کرادار گزشتہ کئی برسوں سے موضوع بحث ہے اور کچھ لوگوں کے مطابق کالج کا اقلیتی کرادار مشکوک ہے۔لیکن کالج کے بانی کمیٹی کا دعوی ہے کہ کالج کا اقلیتی کردار مسلم ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ کالج مستقل اساتذہ کی تقرری کر رہا ہے اور کلکتہ یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر اقلیتی اداروں کی فہرست میں شامل ہے اور داخلے کے لئے سنٹرل پورٹل کے بجائے براہ راست داخلے کے معاملے میں سنٹ زیورس اور دوسرے اقلیتی اداروں کی طرح خود مختار ہے۔ Milli Al-Ameen College Management Explanation
کالج کئی برسوں تک سیاست اور آپسی رنجش کا شکار بھی رہا اور کالج کی شاخ اور تعلیمی ماحول تنزلی کا شکار ہو گئی کالج کا اقلیتی کرادار بھی ہاتھ سے نکل گیا۔لیکن 2018 میں کالج سپریم کورٹ کے ذریعے اقلیتی کرادار حاصل کرنے میں کامیاب رہا کالج کے بانی کمیٹی کے مطابق کالج کا اقلیتی کرادار مسلم ہے اور اقلیتی ادارے کی حیثیت سے ہی آج ایک بار پھر سے کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے۔
ریاست مغربی بنگال کے کالجوں میں داخلے کی کارروائی میں شفافیت لانے کے غرض سے داخلے کی پوری کارروائی آن لائن کر دیا گیا تھا اور اس کے لئے کلکتہ یونیورسٹی نے ایک سنٹرل پورٹل بنایا ہے جس کے ذریعے تمام کالجز داخلے کی تمام تر کارروائی کرتے ہیں۔طلباء اسی پورٹل کے ذریعے آن لائن داخلے کا فارم داخل کرتے ہیں۔
وہیں دوسری جانب اس سال مغربی بنگال کے مختلف اقلیتی اور غیر سرکاری اور خود مختار کالجوں کو اور یونیورسٹی کو مرکزی پورٹل کے التزام سے مستثنی رکھا ہے۔اقلیتی اداروں خود مختار کالج اور نجی کالج میں داخلہ براہ راست ہوگا ۔اس پورٹل کے دائرے سے جادب پور یونیورسٹی، پریسیڈینسی یونیورسٹی، رابندر بھارتی یونیورسٹی کے فائن آرٹس اینڈ ویزوول کا شعبہ بھی اس سنٹرل پورٹل سے آزاد ہے یعنی ان یونیورسٹیوں میں گریجویشن سطح پر داخلہ براہ راست ہوگا۔جن کالجوں کا اس فہرست میں نام شامل ہے ان میں، لاریٹو، اسکاٹش چرچ،سنٹ زیورس ،ملی الامین کالج فار ویمن،شری شکشائتن،سینٹ پال کیٹھڈرل مشن،شری رام پور کالج،بھوانی پور ایجوکیشن سوسائٹی اور کئی اقلیتی ادارے میں شا ہیں۔
ریاستی حکومت کی۔مراعات یافتہ کالج جن میں اسکاٹش چرچ کالج،سنٹ پال کیٹھڈرل مشن کالج اور ملی الامین کالج کا نام حکومت کے ویب سائٹ پر ذکر ہے۔کالج کے اقلیتی کردار کے حوالے سے شکوک وشبہات کے حوالے سے ملی الامین کالج کے بانی کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری شہنواز عارفی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 2018 میں ہی کالج کا اقلیتی کردار سپریم کورٹ کی حکم کے بعد بحال ہو گیا تھا۔اس کے بعد سے بحیثیت اقلیتی ادارہ تمام کام ہو رہے ہیں اور کالج کو حکومت کی طرف سے تمام مراعات حاصل ہیں۔