ETV Bharat / state

Milli Al-Ameen College: ملی الامین کالج اقلیتی ادارہ ہے، انتظامیہ کی وضاحت

ملی الامین کالج کے بانی کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری شہنواز عارفی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 2018 میں ہی کالج کا اقلیتی کردار سپریم کورٹ کی حکم کے بعد بحال ہو گیا تھا۔ Milli Al-Ameen College Management Explanation

ملی الامین کالج اقلیتی ادارہ ہے: انتظامیہ کی وضاحت
ملی الامین کالج اقلیتی ادارہ ہے: انتظامیہ کی وضاحت
author img

By

Published : Jun 23, 2022, 8:17 AM IST

مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں مسلم لڑکیوں کے اعلی تعلیم کی حصولیابی کو آسان بنانے کے مقصد سے قائم کردہ اقلیتی ادارہ ملی الامین کالج مسلم لڑکیوں کے لئے اعلی تعلیم کے لئے مدد گار ثابت ہوا ہے لیکن کالج کا اقلیتی کرادار گزشتہ کئی برسوں سے موضوع بحث ہے اور کچھ لوگوں کے مطابق کالج کا اقلیتی کرادار مشکوک ہے۔لیکن کالج کے بانی کمیٹی کا دعوی ہے کہ کالج کا اقلیتی کردار مسلم ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ کالج مستقل اساتذہ کی تقرری کر رہا ہے اور کلکتہ یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر اقلیتی اداروں کی فہرست میں شامل ہے اور داخلے کے لئے سنٹرل پورٹل کے بجائے براہ راست داخلے کے معاملے میں سنٹ زیورس اور دوسرے اقلیتی اداروں کی طرح خود مختار ہے۔ Milli Al-Ameen College Management Explanation

ملی الامین کالج اقلیتی ادارہ ہے: انتظامیہ کی وضاحت

کالج کئی برسوں تک سیاست اور آپسی رنجش کا شکار بھی رہا اور کالج کی شاخ اور تعلیمی ماحول تنزلی کا شکار ہو گئی کالج کا اقلیتی کرادار بھی ہاتھ سے نکل گیا۔لیکن 2018 میں کالج سپریم کورٹ کے ذریعے اقلیتی کرادار حاصل کرنے میں کامیاب رہا کالج کے بانی کمیٹی کے مطابق کالج کا اقلیتی کرادار مسلم ہے اور اقلیتی ادارے کی حیثیت سے ہی آج ایک بار پھر سے کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے۔

ریاست مغربی بنگال کے کالجوں میں داخلے کی کارروائی میں شفافیت لانے کے غرض سے داخلے کی پوری کارروائی آن لائن کر دیا گیا تھا اور اس کے لئے کلکتہ یونیورسٹی نے ایک سنٹرل پورٹل بنایا ہے جس کے ذریعے تمام کالجز داخلے کی تمام تر کارروائی کرتے ہیں۔طلباء اسی پورٹل کے ذریعے آن لائن داخلے کا فارم داخل کرتے ہیں۔

وہیں دوسری جانب اس سال مغربی بنگال کے مختلف اقلیتی اور غیر سرکاری اور خود مختار کالجوں کو اور یونیورسٹی کو مرکزی پورٹل کے التزام سے مستثنی رکھا ہے۔اقلیتی اداروں خود مختار کالج اور نجی کالج میں داخلہ براہ راست ہوگا ۔اس پورٹل کے دائرے سے جادب پور یونیورسٹی، پریسیڈینسی یونیورسٹی، رابندر بھارتی یونیورسٹی کے فائن آرٹس اینڈ ویزوول کا شعبہ بھی اس سنٹرل پورٹل سے آزاد ہے یعنی ان یونیورسٹیوں میں گریجویشن سطح پر داخلہ براہ راست ہوگا۔جن کالجوں کا اس فہرست میں نام شامل ہے ان میں، لاریٹو، اسکاٹش چرچ،سنٹ زیورس ،ملی الامین کالج فار ویمن،شری شکشائتن،سینٹ پال کیٹھڈرل مشن،شری رام پور کالج،بھوانی پور ایجوکیشن سوسائٹی اور کئی اقلیتی ادارے میں شا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: SSC Results: روزانہ 10 کلو میٹر پیدل چل کر اسکول جانے والا طالب علم 91 فیصد نمبرات سے کامیاب

ریاستی حکومت کی۔مراعات یافتہ کالج جن میں اسکاٹش چرچ کالج،سنٹ پال کیٹھڈرل مشن کالج اور ملی الامین کالج کا نام حکومت کے ویب سائٹ پر ذکر ہے۔کالج کے اقلیتی کردار کے حوالے سے شکوک وشبہات کے حوالے سے ملی الامین کالج کے بانی کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری شہنواز عارفی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 2018 میں ہی کالج کا اقلیتی کردار سپریم کورٹ کی حکم کے بعد بحال ہو گیا تھا۔اس کے بعد سے بحیثیت اقلیتی ادارہ تمام کام ہو رہے ہیں اور کالج کو حکومت کی طرف سے تمام مراعات حاصل ہیں۔

مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں مسلم لڑکیوں کے اعلی تعلیم کی حصولیابی کو آسان بنانے کے مقصد سے قائم کردہ اقلیتی ادارہ ملی الامین کالج مسلم لڑکیوں کے لئے اعلی تعلیم کے لئے مدد گار ثابت ہوا ہے لیکن کالج کا اقلیتی کرادار گزشتہ کئی برسوں سے موضوع بحث ہے اور کچھ لوگوں کے مطابق کالج کا اقلیتی کرادار مشکوک ہے۔لیکن کالج کے بانی کمیٹی کا دعوی ہے کہ کالج کا اقلیتی کردار مسلم ہے اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ کالج مستقل اساتذہ کی تقرری کر رہا ہے اور کلکتہ یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر اقلیتی اداروں کی فہرست میں شامل ہے اور داخلے کے لئے سنٹرل پورٹل کے بجائے براہ راست داخلے کے معاملے میں سنٹ زیورس اور دوسرے اقلیتی اداروں کی طرح خود مختار ہے۔ Milli Al-Ameen College Management Explanation

ملی الامین کالج اقلیتی ادارہ ہے: انتظامیہ کی وضاحت

کالج کئی برسوں تک سیاست اور آپسی رنجش کا شکار بھی رہا اور کالج کی شاخ اور تعلیمی ماحول تنزلی کا شکار ہو گئی کالج کا اقلیتی کرادار بھی ہاتھ سے نکل گیا۔لیکن 2018 میں کالج سپریم کورٹ کے ذریعے اقلیتی کرادار حاصل کرنے میں کامیاب رہا کالج کے بانی کمیٹی کے مطابق کالج کا اقلیتی کرادار مسلم ہے اور اقلیتی ادارے کی حیثیت سے ہی آج ایک بار پھر سے کامیابی کے ساتھ رواں دواں ہے۔

ریاست مغربی بنگال کے کالجوں میں داخلے کی کارروائی میں شفافیت لانے کے غرض سے داخلے کی پوری کارروائی آن لائن کر دیا گیا تھا اور اس کے لئے کلکتہ یونیورسٹی نے ایک سنٹرل پورٹل بنایا ہے جس کے ذریعے تمام کالجز داخلے کی تمام تر کارروائی کرتے ہیں۔طلباء اسی پورٹل کے ذریعے آن لائن داخلے کا فارم داخل کرتے ہیں۔

وہیں دوسری جانب اس سال مغربی بنگال کے مختلف اقلیتی اور غیر سرکاری اور خود مختار کالجوں کو اور یونیورسٹی کو مرکزی پورٹل کے التزام سے مستثنی رکھا ہے۔اقلیتی اداروں خود مختار کالج اور نجی کالج میں داخلہ براہ راست ہوگا ۔اس پورٹل کے دائرے سے جادب پور یونیورسٹی، پریسیڈینسی یونیورسٹی، رابندر بھارتی یونیورسٹی کے فائن آرٹس اینڈ ویزوول کا شعبہ بھی اس سنٹرل پورٹل سے آزاد ہے یعنی ان یونیورسٹیوں میں گریجویشن سطح پر داخلہ براہ راست ہوگا۔جن کالجوں کا اس فہرست میں نام شامل ہے ان میں، لاریٹو، اسکاٹش چرچ،سنٹ زیورس ،ملی الامین کالج فار ویمن،شری شکشائتن،سینٹ پال کیٹھڈرل مشن،شری رام پور کالج،بھوانی پور ایجوکیشن سوسائٹی اور کئی اقلیتی ادارے میں شا ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: SSC Results: روزانہ 10 کلو میٹر پیدل چل کر اسکول جانے والا طالب علم 91 فیصد نمبرات سے کامیاب

ریاستی حکومت کی۔مراعات یافتہ کالج جن میں اسکاٹش چرچ کالج،سنٹ پال کیٹھڈرل مشن کالج اور ملی الامین کالج کا نام حکومت کے ویب سائٹ پر ذکر ہے۔کالج کے اقلیتی کردار کے حوالے سے شکوک وشبہات کے حوالے سے ملی الامین کالج کے بانی کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری شہنواز عارفی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 2018 میں ہی کالج کا اقلیتی کردار سپریم کورٹ کی حکم کے بعد بحال ہو گیا تھا۔اس کے بعد سے بحیثیت اقلیتی ادارہ تمام کام ہو رہے ہیں اور کالج کو حکومت کی طرف سے تمام مراعات حاصل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.