بالی ووڈ کے معروف پلے بیک گلوکار محمد رفیع کے صاحبزادے شاہد رفیع کولکاتا میں 15 اگست کو ہونے والے ایک تقریب میں شرکت کے لئے پہنچے ہوئے ہیں ۔ فنکار اکاڈمی کی جانب سے دلیپ کمار ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے ۔ اس میں مہمان خصوصی کے طور پر شاہد رفیع کولکاتا آئے ہوئے ہیں ۔ ا
س سلسلے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں معروف گلوکار اور اپنے والد محمد رفیع کے حوالے سے کئی یادگار باتیں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ محمد رفیع پوری دنیا میں میوزیکل شوز کرتے تھے ۔ لیکن ان کو کولکاتا سب سے زیادہ پسند تھا وہ کہتے تھے کہ کولکاتا میں فن اور فن کاروں کے قدر دان ہیں اور یہاں کے لوگ موسیقی کے سمجھ رکھتے ہیں اور ان کے سامنے گانا بہت اچھا لگتا ہے ۔
محمد شاہد رفیع نے کہا کہ والد محترم نے کولکاتا کے مطابق جو کہا تھا ۔ انہوں نے بالکل ویسا ہی پایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پہلی بار کولکاتا آئے ہیں ۔ انہوں نے کئ راز افشاں کئے انہوں نے بتایا کہ ویسے تو رفیع صاحب نے اپنی زبان سے نہیں کہا کہ کون سے نغمے ان کے دل کے بہت قریب ہیں لیکن وہ تین نغمے سپنے ہر شوز میں گاتے تھے ۔ میرا ماننا ہے کہ وہ تین نغمے ان کے پسندیدہ نغمے میں تھے وہ نغمے...سہانی رات ڈھل چکی ہے نہ جانے تم کب آو گے، مدھوبن میں رادھیکا ناچے ری، اور اے دنیا کے رکھوالے یہ وہ تین نغمے ہیں جو رفیع صاحب اپنے شوز میں کوئی گزارش نہ بھی کرتا تو بھی گاتے تھے ۔
انہوں نے کہاکہ میں سیکڑوں شوز میں ان کے ساتھ گیا ہوں ۔ یہ میرا ماننا ہے کہ وہ تین نغمے ان کے پسندیدہ نغمے تھے ۔ شاہد رفیع نے کہا کہ ان کے والد نہیں چاہتے کہ کوئی ان کے گھر کا فرد فلمی دنا میں قدم رکھے کیونکہ وہ کہتے تھے کہ تم میں سے کوئی گانا سیکھنا چاہتا ہے ۔
مجھ سے اچھا گانا ہوگا یا میری طرح گانا ہوگا لیکن محمد رفیع جیسے گلوکار ایک. ہی بار پیدا ہوتے ہیں ۔ خدا نےمحمد رفیع ایک ہی بنایا تھا۔ رہتی دنیا تک دوسرا محمد رفیع پیدا نہیں ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کولکاتا میں بھی محمد رفیع اکاڈمی قائم کریں گے وہ چاہتے ہیں کہ اچھے گلوکار پیدا ہوں اور محمد رفیع اکاڈمی کا نام اونچا کریں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے گھر کے بچے سب یورپ میں پیدا ہوئے ان کی پرورش بھی وہیں ہوئی ہے لیکن وہ محمد رفیع کے وراثت سے اچھی طرح واقف ہیں لیکن کوئی فلمی دنیا یا موسیقی کی دنیا میں نہیں آنا چاہتا کیونکہ ان سے بہتر کو نہیں گا سکتا ۔ یہ سب کو معلوم ہے ۔ انہوں نے بتا کہ محمد رفیع ایک گھریلو آدمی تھے۔ وہ سماجی چیزوں میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے تھے ۔ کام کے بعد اپنے بال بچوں کے ساتھ وقت گزارنا انہیں بہت پسند تھا۔