اس واقعے میں کروڑ روپے کی مالیت کے سامان جل کر تباہ ہوگئی ہے۔
فائر بریگیڈ کی 11انجنوں کو رات بھر سخت مشقت کرنی پڑی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق شار ٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے۔
کورونا کی وجہ سے پہلے سے کساد بازاری کا سامنا کررہے دوکانداروں پر یہ دوہری مار پڑی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق پیر کی دیر رات زیور کی دوکان میں آگ لگ گئی۔
پھر جلدی ہی آگ قریبی کپڑوں کی دکانوں تک پھیل گئی۔
مقامی لوگوں نے پہلے بازار کی کپڑے کی پٹی سے دھواں اور آگ دیکھی تو فائر بریگیڈ کو فوری طور پر اطلاع دی۔
پہلے مرحلے میں فائر انجن کی 6 گاڑیاں موقع پر پہنچی اس کے بعدمزید پانچ گاڑیاں آئیں۔
بازار گنجان آبادی میں واقع ہے۔
فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
آگ بجھانے کا کام رات بھر جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیے:بنگال میں لاک ڈاؤن میں تبدیلی کا مطالبہ
آج صبح بھی مارکیٹ کے متعدد حصوں میں آگ کے شعلے لہر تھے۔
فائربریگیڈ کی گاڑیوں کو کلکتہ سے بھی طلب کیا ہے۔
تاجروں کی شکایت ہے کہ اطلاع کے باوجود فائر بریگیڈ کی گاڑیاں دیر سے پہنچیں۔اگر وقت پر گاڑیاں پہنچ جاتی تو نقصانات کم ہوتے۔
تاہم محکمہ فائر بریگیڈ نے کہا کہ اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئے تھے۔