جلپائی گوڑی: مغربی بنگال کے ضلع جلپائی گوڑی کی ایک عدالت نے گوبن اوراون کو اپنے ساتھی کو محض 100 روپے کے لیے قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔ نور اسلام نے اپنے دوست گوبن اورون سے 100 روپے قرض لیا تھا اور وہ رقم واپس نہیں کر رہا تھا۔ گوبن جب بھی پیسے مانگتا، نور 500 روپے کا نوٹ دیکھا کر کہتا کہ اس کے پاس کھلا نہیں ہے۔
اسی دوران گوبن کو پیسوں کی اشد ضرورت تھی۔ نور اسلام نے اسے پیسے نہیں دیے اور اسے تنگ کرتا رہا۔ لہٰذا غصے میں آکر گوبن نے نور کو چاقو مار کر موت کا گھاٹ اتار دیا۔ جلپائی گڑی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج رنتو سور نے گذشتہ روز قتل معاملے کی سماعت کی۔ جج نے سماعت کے دوران دلیل سننے کے بعد اوراون کو عمر قید کی سزا سنائی۔
ذرائع کے مطابق نور عالم اور گوبن اوراون دونوں اچھے دوست تھے۔ دونوں دریائے تیستا کے کنارے پریم گنج کے چھار علاقے میں مویش باتھن میں سکیورٹی گارڈ کا کرتے تھے۔ نور اسلام پہاڑ پور چورنگی کا رہائشی تھا۔ ہر روز کی طرح 13 نومبر 2016 کی رات وہ ڈیوٹی پر آیا۔ اگلی صبح یعنی 14 نومبر کی صبح نور کی گھر واپسی میں دیر ہونے پر اس کی تلاش شروع ہوئی۔ مقامی باشندے جب مہیش بٹھن گئے تو انہوں نے نور کو خون میں لت پت زمین پر پڑا پایا جس کے جسم پر کئی زخموں کے نشان تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Egra Police Station ایگرا تھانے کے آفیسر انچارج کا تبادلہ
قتل کی اطلاع ملتے ہی جلپائی گوڑی کوٹیالی تھانے کی پولیس نے تحقیقات شروع کردی۔ تفتیشی افسر شیبو کار نے جانچ شروع کردی۔ کوٹیالی تھانے میں دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ جلپائی گوڑی کورٹ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج رنتو سور نے گوبن اوراؤ کو نہ صرف عمر قید کی سزا سنائی بلکہ 20,000 روپے کا جرمانہ بھی کیا۔ جرمانہ ادا کرنے کی صورت میں اسے مزید ایک سال کی قید کی سزا دی جائے گی۔ دریں اثنا عدالت نے نور کے اہل خانہ کو 3 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا۔