کولکاتا: مغربی بنگال کے کولکاتا میں 2009 کے دوران رضوان الرحمان نے ایک بڑے صنعت کار اشوک توڈی کی بیٹی سے شادی کرلی تھی تاہم اس معاملہ نے کافی سرخیاں بٹوریں۔ اشوک توڈی لکس کوزی کمپنی کے مالک ہیں۔ رضوان الرحمان کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔ رضوان الرحمان کمپوٹر ٹیچر تھا۔ اشوک توڈی کی بیٹی پرینکا توڈی کے ساتھ رضوان الرحمان کے معاشقہ کے بعد دونوں نے شادی کرلی جس سے اشوک توڈی ناراض تھے لیکن شادی کے چند ماہ بعد ہی پارکس سرکس کے رہنے والے 30 سالہ رضوان الرحمان کی لاش مشکوک حالت میں پوکھر ریل لائن سے برآمد کی گئی تھی۔ Mamata Calls On Rizwanur's Mom
مشتبہ حالت میں رضوان الرحمان کی لاش ملنے کے بعد بہت ہنگامہ ہوا تھا۔ اس معاملے میں پولس کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ اشوک توڈی اور اس کے بھائی نے مل کر رضوان الرحمان کا قتل کروایا تھا اور پولس بھی اس سازش میں شامل تھی۔ اس معاملے پر سیاسی جماعتوں نے خوب ہنگامہ کیا تھا۔ ایسا بھی مانا جاتا ہے کہ ممتا بنرجی کو اقتدار پر فائز کرنے میں رضوان الرحمان کے معاملے نے بھی راہ ہموار کی تھی۔
ممتا بنرجی نے اس معاملے کو لیکر اس وقت کی بایاں محاذ حکومت کے خلاف محاذ آرائی کی تھی۔ رضوان الرحمن قتل معاملے میں بایاں محاذ کی حکومت کو مسلمانوں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس وقت رضوان الرحمان کے بھائی رکبان الرحمان ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ فی الوقت وہ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی بھی ہیں۔ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی نے کی تھی۔ اشوک توڈی اور اس کے بھائی پر معاملہ بھی چلا تھا لیکن بعد میں ان کی رہائی ہوگئی۔ اس کے بعد سے ممتا بنرجی ہر سال عید کے موقع پر رضوان الرحمان کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرتی تھیں تاہم گذشتہ تین برسوں سے یہ سلسلہ منقطع ہو گیا تھا۔ Mamata visits family of rizwanur rahman after long time
اسی درمیان سی پی آئی ایم کی مرکزی کمیٹی کے رکن سوجن چکرورتی نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے مقتول رضوان الرحمن کے گھر کا دورہ اور ماں سے ملاقات کرنے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما سوجن چکرورتی نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آخر کس منہ سے رضوان الرحمن کے گھر کا دورہ کیا اور مقتول کی والدہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ رضوان الرحمن کی والدہ کو گزشتہ 13 برسوں سے اپنے بیٹے کے قاتلوں کے خلاف کارروائی کا انتظار کررہی ہیں لیکن اب تک اس معاملے میں کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کس کے خلاف کارروائی کریں گی۔ رضوان الرحمن قتل معاملے میں جس آئی پی ایس آفیسر پر قتل معاملے کو رفع دفع کرنے کا الزام ہے، وہ (آئی پی ایس آفیسر ) آج اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم کا سربراہ ہے۔ بنگال کے مسلمانوں کو صرف گمراہ کیا جا رہا ہے۔ سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی کے مطابق سچائی یہ ہے کہ ترنمول کانگریس بنگال کے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتی رہی ہے لیکن اقلیتی طبقے کے لوگوں نے ممتابنرجی کی پارٹی سے دوری بنانا شروع کر دیا ہے۔
کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے بعد ایک بار پھر ممتا بنرجی نے رضوان الرحمان کی ماں کشور جہاں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ کچھ دیر تک گفت و شنید کی، لیکن سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ رضوان الرحمان معاملے کے بعد بایاں محاذ سے مسلم ووٹرس کی دوری بڑھ گئی تھی۔ مسلمانوں کا جھکاؤ ممتا بنرجی کی طرف ہوا تھا۔ رضوان الرحمان کے بھائی ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی بھی ہیں۔وہیں باگٹوئی گرام، انیس خان قتل کے مختلف معاملے کو لیکر ممتا بنرجی کو بھی مسلم طبقے کی طرف سے ناراضگی کا سامنا ہے۔ حال ہی میں بالی گنج ضمنی انتخابات میں ترنمول کانگریس کو دو وارڈز میں سی پی آئی ایم کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے جبکہ ان دونوں وارڈز میں مسلم ووٹرس کی بڑی تعداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Mamata Banerjee Thanks People of Bengal: ممتابنرجی نے اہل بنگال کا شکریہ ادا کیا
کیا مسلم ووٹرس ایک بار پھر بایاں محاذ کی طرف راغب ہو رہے ہیں؟ یہ سوال اٹھنے لگے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عید کے موقع پر تین برسوں بعد ایک بار پھر وزیر اعلی ممتا بنرجی رضوان الرحمان کی ماں سے ملاقات کی عید کے موقع پر ممتا بنرجی کہا کہ جب تک زندہ ہوں عوام کے لئے،انسانیت کے لئے،انصاف کے لئے لڑائی کروں گی۔اس موقع ممتا بنرجی نے مزید کہا کہ ملک میں جو ہو رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔بنگال امن کی راہ پر ہے اور امن کی راہ سب کو دکھائیں گے۔ تقسیم کی سیاست صحیح نہیں ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں ممتا کا رضوان الرحمان کے گھر جانا بہت اہم ہے۔ مسلم ووٹ بینک پر ممتا بنرجی اپنی پکڑ کمزور نہیں ہونے دینا چاہتی ہیں۔