کولکاتا: گزشتہ روز بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مغربی بنگال کے ضلع ندیا کے کرشنا نگر سے ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمان مہوا موئترا پر پارلیمنٹ کے رکن کے عہدے کا اضافی فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا ہے۔ اخلاقیات کمیٹی جو اس معاملے کو دیکھے گی، اس کی سربراہی بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ کرتے ہیں۔ 12 رکنی کمیٹی میں ترنمول کانگریس کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہے۔
-
LS Speaker Om Birla refers 'cash for queries' complaint against TMC MP Mahua Moitra to ethics panel
— ANI Digital (@ani_digital) October 17, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story |https://t.co/hLOEZqhNte#MahuaMoitra #CashForQuery #LoksabhaElection2024 pic.twitter.com/a3vo01qBXv
">LS Speaker Om Birla refers 'cash for queries' complaint against TMC MP Mahua Moitra to ethics panel
— ANI Digital (@ani_digital) October 17, 2023
Read @ANI Story |https://t.co/hLOEZqhNte#MahuaMoitra #CashForQuery #LoksabhaElection2024 pic.twitter.com/a3vo01qBXvLS Speaker Om Birla refers 'cash for queries' complaint against TMC MP Mahua Moitra to ethics panel
— ANI Digital (@ani_digital) October 17, 2023
Read @ANI Story |https://t.co/hLOEZqhNte#MahuaMoitra #CashForQuery #LoksabhaElection2024 pic.twitter.com/a3vo01qBXv
بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے اتوار کو اس بارے میں اسپیکر کو خط لکھا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ترنمول ایم پی مہوا نے لوک سبھا میں دبئی میں مقیم ایک تاجر سے رقم اور تحائف کے بدلے سوالات پوچھے ہیں۔ دوسری طرف وکیل اننت دیہاڑی نے بھی مہوا پر الزام لگاتے ہوئے سی بی آئی چیف کو خط لکھ کران کے خلاف جانچ کرنے کی مانگ کی ہے ۔ دونوں کا ایک ہی دعویٰ تھاکہ مہوا نے تاجر درشن ہیرنندانی سے پیسے اور تحائف لے کر اڈانی گروپ کے خلاف بات کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا بھی نام شامل کیا ہے۔
اتوار کی شام جیسے ہی خط کی خبر پھیلی، مہوا نے اپنے ایکس ہینڈل پر لگاتار تین پوسٹس کیں۔ پہلی پوسٹ میں، انہوں نے لکھاکہ اگر اڈانی گروپ نے مجھے خاموش کرنے یا مجھے نیچے دکھانے کے لیے سنگھیوں اور جعلی ڈگری ہولڈرز کے جھوٹے دستاویزات پر یقین کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تو میں کہتی ہوں، اپنا وقت ضائع نہ کریں، اپنے وکلاء کا استعمال کریں۔ معطلی کی تجویز پر بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے مہوا نے لکھا ہے کہ ان فرضی ڈگری ہولڈرز اور نام نہاد بی جے پی کے حقیقت پسندوں کے خلاف بہت سے فوائد کی خلاف ورزی کے الزامات کا ابھی مقدمہ چلنا باقی ہے۔ آپ میرے خلاف پارلیمنٹ میں کوئی بھی تحریک لا سکتے ہیں۔ لیکن مجھے امید ہے کہ اس سے پہلے محترم ا سپیکر باقی مسائل کو نمٹا لیں گے۔
مہوا نے آخر میں سی بی آئی میں اپنے خلاف شکایت درج کرنے کے بارے میں لکھا کہ’’میں سی بی آئی کا بھی خیر مقدم کرتی ہوں۔ وہ میرے خلاف منی لانڈرنگ کی انکوائری دائر کر سکتے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے انہیں یہ معلوم کرنا ہوگا کہ اڈانی کا سارا پیسہ چالان اور بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک کیسے پہنچ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Mohua Moitra مہوا موئترا نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشے کانت دوبے اور وکیل اننت دیہاڑی کو قانونی نوٹس بھیجا
رکن پارلیمان مہوا موئترا کے خلاف لوک سبھا کے اسپیکر کو لکھے گئے خط میں دوبے نے الزام لگایا کہ مہوا کے ذریعہ حال ہی میں لوک سبھا میں پوچھے گئے 61 سوالات میں سے 50 کا تعلق اڈانی گروپ سے تھا۔ حالانکہ اڈانی کے خلاف مہوا کے سوالات اکیلے نہیں ہیں، لیکن کانگریس-ترنمول سمیت کئی سیاسی پارٹیوں نے سوال اٹھائے ہیں۔ دوبے کا دعویٰ ہے کہ مہوا نے یہ سوال تحفے کے نام پر ملنے والی رشوت کے بدلے میں پوچھا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے مہوا کے خلاف انڈین کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی دفعہ 120A، پارلیمنٹ کی توہین، مراعات کی خلاف ورزی کے الزامات لگائےہیں۔
یو این آئی