ریاست مغربی بنگال میں بھی کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں ہفتے میں دو دن کا لاک ڈاؤن جاری ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف کاروبار کا برا حال ہے، اسی ضمن میں عیدالضحیٰ کے موقع پر بھی کولکاتا کے بازاروں میں سناٹا چھایا ہوا ہے، تاہم کولکاتا کے نیو مارکیٹ میں خریدار نظر نہیں آرہے ہیں، اور دوکاندار کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کولکاتا کے اہم بازاروں پر لاک ڈاؤن کا اثر صاف طور پر دیکھا جاسکتا ہے، ان بازاروں میں خصوصی طور پر عید کے موقع پر تل رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی ہے، لیکن اس بار ایسا کوئی منظر نہیں آرہا ہے۔
واضح رہے کہ کولکاتا کے نیو مارکیٹ میں تہوار کے موقع پر کافی بھیڑ ہوتی ہے، لیکن اس بار لاک ڈاؤن کا اثر بازاروں میں نظر آ رہا ہے، تاہم عید الضحیٰ کے موقع پر بھی سناٹا چھایا ہوا ہے۔
عام طور نیو مارکیٹ تہواروں کے موقع پر خریداری کا ہجوم ہوا کرتا ہے، نیو مارکیٹ خصوصی طور ملبوسات کے لیے بہت مقبول ہے، پوری ریاست سے لوگ یہاں خریداری کے لیے آتے ہیں۔
کولکاتا کا قلبی علاقہ ہونے سبب بھی کافی مقبول ہے، اس مارکیٹ میں جوتے چپل کے بھی متعدد دکانیں ہیں۔ نیو مارکیٹ میں عام دنوں کے بنسبت بھی خریدار کم نظر آرہے ہیں، یہاں کے دوکانداروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حالات کبھی نہیں ہوئی تھے۔
پوری زندگی میں بازار کی حالت کبھی ایسی نہیں دیکھی گئی، خریداروں کا جیسے قحط پڑ گیا ہو، ایک دکاندار محمد انصاری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بازار میں خریدار نہیں ہیں، چار سو روپے کا سامان پچاس روپے میں فروخت کرنا پڑ رہا ہے، اس کے باوجود خریدار نظر نہیں آرہے ہیں۔
بازار میں بالکل سناٹا چھایا ہوا ہے، ایک اور دکاندار محمد ارشد نے بتایا کہ بقرعید کے موقع پر بازار کی حالت ایسی پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی، جہاں عام دنوں میں دس سے پندرہ ہزار کی دکانداری ہوتی تھی ابھی دو سے تین ہزار بھی نہیں ہو پا رہا ہے۔
چار پانچ ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے بازار کی حالت بہت خراب ہوگئی ہے، لوگوں کے پاس کھانے کے پیسے نہیں ہیں، عیدالضحیٰ کا موقع ہے اور بازار پر سناٹا طاری ہے۔