گوہاٹی: آسام کے وزیر اعلی ہمنت بسوا سرما نے بدھ کے روز ریاست میں گائے کے گوشت پر پابندی لگا دی ہے۔ انہوں نے یہ پابندی ریستورانوں، ہوٹلوں اور عوامی مقامات پر کھانے پر عائد کی ہے، تاکہ گائے کے گوشت کی کھپت کو محدود کیا جا سکے۔ یہ فیصلہ ریاستی کابینہ کی میٹنگ میں بیف کے استعمال سے متعلق موجودہ قانون میں ترمیم کرنے اور نئی دفعات کو شامل کرنے پر لیا گیا۔
ہمنت بسوا سرما نے کہا، "ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آسام میں کسی بھی ریستوران یا ہوٹل میں گائے کا گوشت نہیں فروخت کیا جائے گا اور یہ کسی بھی عوامی تقریب یا عوامی مقام پر بھی نہیں فروخت کیا جائے گا۔ اس لیے آج سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آسام میں گائے کا گوشت فروخت نہیں کیا جائے گا۔ ہوٹلوں، ریستوراں اور عوامی مقامات پر گائے کے گوشت کا استعمال مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"
आज असम मंत्रिमंडल ने राज्य के होटलों, रेस्टोरेंट्स और सार्वजनिक स्थानों पर गोमांस पर प्रतिबंध लगाने का निर्णय लिया है।#AssamBeefBan pic.twitter.com/Nhda2uQ3Gt
— Himanta Biswa Sarma (@himantabiswa) December 4, 2024
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہمارا فیصلہ مندروں کے قریب گائے کا گوشت کھانے پر پابندی لگانے کا تھا، لیکن اب ہم نے اسے پوری ریاست میں نافذ کر دیا ہے کہ آپ اسے کسی بھی کمیونٹی جگہ، ہوٹل یا ریستوراں میں نہیں کھا سکیں گے۔
بتاتے چلیں کہ اس وقت آسام کیٹل پروٹیکشن ایکٹ 2021 کے تحت ان علاقوں میں گائے کے گوشت اور گائے کے گوشت کی مصنوعات کی فروخت یا خرید پر پابندی ہے، جہاں زیادہ تر ہندو، جین، سکھ اور دیگر غیر گائے کا گوشت کھانے والے کمیونٹیز کے لوگ آباد ہیں۔