سری نگر: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس (این سی) لیڈر اور سری نگر سے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کو خط لکھ کر کشمیری انجینئر عبدالرفیع بابا کی سعودی عرب میں گرفتاری کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ سری نگر کے صورہ سے تعلق رکھنے والے کشمیری انجینئر رفیع گزشتہ چار سالوں سے غیر واضح حالات میں سعودی عرب میں قید ہیں۔
Urgent Appeal: @ruhullahmehdi has written to Hon’ble EAM @DrSJaishankar regarding the detention of a Kashmiri citizen in Saudi Arabia. He urged immediate intervention to expedite the individual’s release & safe return home. Hope @MEAIndia ensures swift consular assistance.
— Office of Aga Syed Ruhullah Mehdi (@Office_ASRM) February 4, 2025
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مہدی کے دفتر نے ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے وزیر خارجہ اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی۔ پوسٹ میں لکھا کہ، فوری اپیل: روح اللہ مہدی نے وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر کو سعودی عرب میں ایک کشمیری شہری کی قید کے حوالے سے خط لکھا ہے۔ انہوں نے اس کی رہائی اور بحفاظت گھر واپسی کے لیے فوری مداخلت پر زور دیا ہے۔ امید ہے وزیر خارجہ ہند مدد کو یقینی بنائے گے۔
واضح رہے، یکم فروری کو ای ٹی وی بھارت نے کشمیری انجینئر کی سعودی عرب میں قید کی خبر کو تفصیل سے شائع کیا تھا۔ 36 سالہ عبدالرفیع بابا کے خاندان کے مطابق، اسے کام کی جگہ سے اٹھایا گیا اور بعد میں سعودی پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔ یکم مارچ 2020 کو یہ خبر ان کے گھر والوں تک پہنچی۔ تب سے، اس کا خاندان رہائی کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ خاندان ہر دروازے پر دستک دے رہا ہے، نہ ختم ہونے والی پوچھ تاچھ کر رہا ہے، اور عبدالرفیع بابا کی خیر خیریت اور اس کے ٹھکانے کے بارے میں جاننے کے لیے بھٹک رہا ہے۔
دریں اثنا، جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن (جے کے ایس اے) نے بھی وزیر خارجہ کو خط لکھ کر عبدالرفیع بابا کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے مداخلت کی درخواست کی ہے۔
جے کے ایس اے کے چیئرمین ناصر نے کہا کہ، ہم نے مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کو خط لکھا ہے، جس میں سعودی عرب کی جیل میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ایک کشمیری انجینئر عبدالرفیع بابا کے معاملے میں ان سے مداخلت کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ، ہم نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ بابا کی رہائی کو یقینی بنانے، منصفانہ ٹرائل کو یقینی بنانے، اور جلد از جلد اس کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام سفارتی ذرائع تلاش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: