سی پی آئی ایم اور اس کی حلیف جماعتوں اور ملی تنظیموں نے آسام پولیس کی فائرنگ میں تین لوگوں کی موت کے خلاف احتجاج کیا اور بھارت بند کی حمایت کرتے ہوئے آمدورفت بند کرایا۔
زرعی قوانین کے خلاف کسان رہنماؤں کی جانب سے آج (27 ستمبر) کو بھارت بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے بھارت بند کے کال کے بعد مغربی بنگال کے بیشتر اضلاع میں بھی اس کا گہرا اثر دیکھنے کو ملا۔
مغربی بنگال میں سی پی آئی ایم اور اس کی حلیف جماعتوں نے بھارت بند کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے آمدورفت بند کی اور آسام پولیس کی فائرنگ میں تین لوگوں کی موت کے خلاف احتجاج کیا۔
مزدور تنظیم سیٹو رہنما گارگی چٹرجی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'آسام میں جو کچھ بھی ہوا اس کی مذمت کرنے کے ساتھ اس معاملے میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔'
یہ بھی پڑھیں: بھارت بند پر اتراکھنڈ میں کانگریس نے کیا چکہ جام
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت، کسان اور عام آدمی مخالف ہے۔ اسی وجہ سے کسانوں کے خلاف بربریت کی جا رہی ہے۔'
واضح رہے کہ گزشتہ روز آسام کے ضلع درانگ میں غیر قانونی قبضوں کے خلاف مہم میں پولیس اور مقامی باشندوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی تھی جس میں پولیس کی فائرنگ میں تین لوگوں کی موت ہو گئی جس میں ایک 12 برس کا لڑکا بھی شامل تھا۔