ETV Bharat / state

Kolkata High Court fines West Bengal Madrasa Service Commission: کولکاتا ہائی کورٹ نے مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن پر 70 ہزار کا جرمانہ لگایا

author img

By

Published : Jun 14, 2022, 9:07 PM IST

سال 2014 میں مغربی بنگال میں مدرسوں میں ہوئی تقرری میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی گئی، جس پر کولکاتا ہائی کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے 70 ہزار روپیے کا جرمانہ عائد کیا ہے West Bengal Madrasa Service Commission۔

Kolkata High Court fines West Bengal Madrasa Service Commission
Kolkata High Court fines West Bengal Madrasa Service Commission

کولکاتا: مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے کولکاتا ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گانگولی نے 70 ہزار جرمانہ عائد کیا ہے۔ اساتذہ کی تقرری میں بے ضابطگی کو لیکر معاملے کی سماعت کے دوران ابھیجیت گانگولی نے مدرسہ سروس کمیشن کو 15 دنوں کے درمیان جرمانے کی رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔ جرمانے کی رقم معاملہ درج کرنے والے 7 1فریقین میں برابر برابر تقسیم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اسکول سروس کمیشن کے بعد اب مدرسہ سروس کمیشن West Bengal Madrasa Service Commission پر بھی بدعنوانیوں کے الزامات سامنے آرہے ہیں۔ مدرسہ سروس کمیشن پر تقرری میں بدعنوانی کا الزامات لگاتے ہوئے 7 افراد نے کولکاتا ہائی کورٹ پہنچا تھا۔ جس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ابھیجیت گانگولی Justice Abhijeet Ganguly of Kolkata High Court نے مدرسہ سروس کمیشن کی سخت لہجے میں سرزنش کرتے ہوئے 70 ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے معاوضے کی طور پر مدرسہ سروس کمیشن کو 70 ہزار جرمانہ ادا کرنے کی یدایت دی ہے۔

اسکول سروس کمیشن میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں کولکاتا ہائی کورٹ Kolkata High Court نے پہلے ہی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ گذشتہ کل ہی جسٹس ابھیجیت گانگولی نے پرائمری اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی معاملے سی بی آئی جانچ کا حکم دیتے ہوئے 269 اساتذہ کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔ اب مدرسہ سروس کمیشن پر بھی بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے ہیں جس کے خلاف کولکاتا ہائی کورٹ میں معاملے زیر بحث ہے۔

مزید پڑھیں:

قابل امیدواروں کی جگہ پر نا اہل امیدواروں کی کمیشن کی جانب سے سفارش کی گئی ہے۔ جس کے نتیجے میں نا اہل لوگوں کی تقرری ہوئی ہے۔ 2014 کے فروری میں تقرری کے لئے نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن اہل امیدواروں کو موقع نہیں دیا گیا تھا جس کے خلاف اکمل حسین کے ساتھ 7 امیدواروں نے عدالت میں معاملہ دائر کیا تھا۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے مزید کہا ہے کہ مستقبل میں اساتذہ کی تقرری میں متاثرہ امیدواروں کو موقع دیا جائے۔

کولکاتا: مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے کولکاتا ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گانگولی نے 70 ہزار جرمانہ عائد کیا ہے۔ اساتذہ کی تقرری میں بے ضابطگی کو لیکر معاملے کی سماعت کے دوران ابھیجیت گانگولی نے مدرسہ سروس کمیشن کو 15 دنوں کے درمیان جرمانے کی رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔ جرمانے کی رقم معاملہ درج کرنے والے 7 1فریقین میں برابر برابر تقسیم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اسکول سروس کمیشن کے بعد اب مدرسہ سروس کمیشن West Bengal Madrasa Service Commission پر بھی بدعنوانیوں کے الزامات سامنے آرہے ہیں۔ مدرسہ سروس کمیشن پر تقرری میں بدعنوانی کا الزامات لگاتے ہوئے 7 افراد نے کولکاتا ہائی کورٹ پہنچا تھا۔ جس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ابھیجیت گانگولی Justice Abhijeet Ganguly of Kolkata High Court نے مدرسہ سروس کمیشن کی سخت لہجے میں سرزنش کرتے ہوئے 70 ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے معاوضے کی طور پر مدرسہ سروس کمیشن کو 70 ہزار جرمانہ ادا کرنے کی یدایت دی ہے۔

اسکول سروس کمیشن میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں کولکاتا ہائی کورٹ Kolkata High Court نے پہلے ہی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ گذشتہ کل ہی جسٹس ابھیجیت گانگولی نے پرائمری اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی معاملے سی بی آئی جانچ کا حکم دیتے ہوئے 269 اساتذہ کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔ اب مدرسہ سروس کمیشن پر بھی بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے ہیں جس کے خلاف کولکاتا ہائی کورٹ میں معاملے زیر بحث ہے۔

مزید پڑھیں:

قابل امیدواروں کی جگہ پر نا اہل امیدواروں کی کمیشن کی جانب سے سفارش کی گئی ہے۔ جس کے نتیجے میں نا اہل لوگوں کی تقرری ہوئی ہے۔ 2014 کے فروری میں تقرری کے لئے نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن اہل امیدواروں کو موقع نہیں دیا گیا تھا جس کے خلاف اکمل حسین کے ساتھ 7 امیدواروں نے عدالت میں معاملہ دائر کیا تھا۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے مزید کہا ہے کہ مستقبل میں اساتذہ کی تقرری میں متاثرہ امیدواروں کو موقع دیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.