ETV Bharat / state

عدم رواداری کے خلاف مہم کا آغاز 15 ستمبر کو

ملک بھر میں مذہبی منافرت، تشدد اور انتہا پسندی پرمبنی واقعات کے خلاف ریاست کی سول سوسائٹی نے سماج کے ہرسطح پر جدوجہد کرنے کا عزم کیا ہے ۔

author img

By

Published : Jul 29, 2019, 3:20 PM IST

عدم رواداری کے خلاف مہم کا آغاز 15 ستمبر کو


سول سوسائٹی نے کہا ہے کہ ملک سے نفرت،عدم رواداری اور عد م برداشت کا ماحول ختم کیے بغیر ملک میں امن وامان کی فضا قائم نہیں ہوسکتی ہے اور نہ ملک معاشی طور پر ترقی یافتہ ہوسکتا ہے۔اس موقع پر مختلف تنظیموں اور اہم شخصیت پر مشتمل بھارتیہ سورکھشا پریشد کاقیام عمل میں لایا گیا ہے ۔

عدم رواداری کے خلاف مہم کا آغاز 15 ستمبر کو
عدم رواداری کے خلاف مہم کا آغاز 15 ستمبر کو

اس کے بینر تلے ریاست بھر میں نفرت، سماجی ناہموار ی، عدم رواداری اور عدم برداشت کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔

یہ میٹنگ ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے صدر شمیم احمد کی دعوت پر منعقدہوئی تھی۔ اس میٹنگ کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ سماجی اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔

سبھوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مشترکہ طور پر جدو جہد کرنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کی تہذیب و تمدن، بھائی چارہ اور محبت کے ماحول کو بچانا ہے توآگے آنا ہوگا تاکہ کوئی بھی ملک کے امن پر ڈاکہ نہ ڈال سکے۔
اس موقع پر کورکمیٹی 15 ستمبر کولکاتا میں بڑے پیما پر نفرت کے خلاگ انسانی زنجیر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق جج ومغربی بنگال حقوق انسانی کمیشن کے سابق چیرمین جسٹس (ریٹائرڈ)اشوک کمار گنگولی نے کہا کہ بھارت میں عدم رواداری کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔بھارت سماج ایک مثالی سماج تھا جہاں ایک مختلف مذاہب کے ماننے، مختلف زبانوں کو بولنے اور مختلف کلچر سے وابستہ ایک ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مگر حالیہ برسو ں میں اس سماجی تانے بانے کو جان بوجھ کر کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ سب سیاسی مفادات کیلئے کیا جارہا ہے مگر اس سے ملک کمزور ہورہا ہے۔

خیال رہے کہ ہجومی تشدد کے شکار افراد کو قانونی مدد پہنچانے کیلئے وکلا وماہرین قانون پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔جسٹس گنگولی کو اس سیل کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔


سول سوسائٹی نے کہا ہے کہ ملک سے نفرت،عدم رواداری اور عد م برداشت کا ماحول ختم کیے بغیر ملک میں امن وامان کی فضا قائم نہیں ہوسکتی ہے اور نہ ملک معاشی طور پر ترقی یافتہ ہوسکتا ہے۔اس موقع پر مختلف تنظیموں اور اہم شخصیت پر مشتمل بھارتیہ سورکھشا پریشد کاقیام عمل میں لایا گیا ہے ۔

عدم رواداری کے خلاف مہم کا آغاز 15 ستمبر کو
عدم رواداری کے خلاف مہم کا آغاز 15 ستمبر کو

اس کے بینر تلے ریاست بھر میں نفرت، سماجی ناہموار ی، عدم رواداری اور عدم برداشت کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔

یہ میٹنگ ہیومن رائٹس پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے صدر شمیم احمد کی دعوت پر منعقدہوئی تھی۔ اس میٹنگ کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں مختلف مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ سماجی اور دانشوروں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔

سبھوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے مشترکہ طور پر جدو جہد کرنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کی تہذیب و تمدن، بھائی چارہ اور محبت کے ماحول کو بچانا ہے توآگے آنا ہوگا تاکہ کوئی بھی ملک کے امن پر ڈاکہ نہ ڈال سکے۔
اس موقع پر کورکمیٹی 15 ستمبر کولکاتا میں بڑے پیما پر نفرت کے خلاگ انسانی زنجیر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق جج ومغربی بنگال حقوق انسانی کمیشن کے سابق چیرمین جسٹس (ریٹائرڈ)اشوک کمار گنگولی نے کہا کہ بھارت میں عدم رواداری کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔بھارت سماج ایک مثالی سماج تھا جہاں ایک مختلف مذاہب کے ماننے، مختلف زبانوں کو بولنے اور مختلف کلچر سے وابستہ ایک ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مگر حالیہ برسو ں میں اس سماجی تانے بانے کو جان بوجھ کر کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ سب سیاسی مفادات کیلئے کیا جارہا ہے مگر اس سے ملک کمزور ہورہا ہے۔

خیال رہے کہ ہجومی تشدد کے شکار افراد کو قانونی مدد پہنچانے کیلئے وکلا وماہرین قانون پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔جسٹس گنگولی کو اس سیل کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.