کولکاتا میں آج پہلی بار پیر زادہ عباس صدیقی کی سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ کی جانب سے دھرمتلہ کے وائی چینل میں ایک عوامی جلسہ کا انعقاد کیا گیا
اس دوران عباس صدیقی نے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آخری وقت میں میرے جلسے کے مقام تبدیل کردیا گیا اور جلسہ کے لئے چھوٹی جگہ دی گئی کیونکہ دیدی میرے جلسہ سے ڈر گئیں ہیں۔
عباس صدیقی نے تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر دونوں حکومتوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول اور بی جے پی کی حکومت میں بدعنوانی عروج پر ہے۔ عام مزدور پسماندہ طبقات کے لئے ان حکومتوں نے کچھ نہیں کیا ہے۔ نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔مہنگائی بڑھتی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بنگال کے مسلمانوں کے متعلق جو ڈاٹا ہے اس میں یہ بات واضح ہے کہ مسلمانوں کی حالت سب سے زیادہ خراب ہے۔ ممتا بنرجی کہتی ہیں کہ ہم نے مسلمانوں کے لئے کام کیا ہے۔ تو جب مدرسہ ٹیچروں کی تقرری ہوتی ہے تو 24 میں صرف ایک مسلمان کیوں ہوتا ہے۔ گزشتہ 74 برسوں میں تمام سیاسی جماعتوں نے مسلمانوں دلتوں آدیواسیوں کا استحصال کیا ہے۔ ہمیں خوشامد کی سیاست نہیں چاہئے ہمیں کسی سیاسی جماعت کی بھیک نہیں چاہئے ہمیں ہمارا حق چاہئے جو ملک کے آئین نے ہم کو دیا ہے۔ممتا بنرجی مسلمانوں کی ترقی کو لیکر جھوٹ بولتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
سی بی آئی نے ابھیشیک بنرجی کی اہلیہ سے پوچھ گچھ کی
انڈین سیکولر فرنٹ مسلمانوں دلتوں آدیواسیوں اور دوسرے پشماندہ طبقات کے لئے کام کرے گے۔ ہم نوجوانوں کے روزگار کے لئے کام کریں گے۔ ریاست کے لوگوں کو ان کا جائز حق دلائیں گے۔
انہوں نے انڈین سیکولر فرنٹ، بایاں محاذ اور کانگریس کے اتحاد پر کہا کہ اس سلسلے میں ہماری پارٹی کے چئیرمین اور بایاں محاذ کانگریس قیادت کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ اس کا جلد کوئی نتیجہ سامنے آ جائے گا۔