ETV Bharat / state

Bangla Language is Mandatory for Govt Jobs: اردو داں طبقے کے امیدواروں کو سرکاری ملازمت کےلیے بنگلہ زبان کا مسئلہ درپیش

author img

By

Published : Jun 26, 2022, 9:01 AM IST

مغربی بنگال کی سرکاری ملازمتوں کے لئے تحریری امتحان میں کامیابی کے علاوہ بنگلہ زبان میں پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت ضروری ہے۔حال ہی میں مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن کے تحریری امتحان میں کامیابی کے بعد 8 امیدواروں کو بنگلہ زبان میں پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت نہ ہونے پر ناکام قرار دیا گیا تھا۔ Bangla language is Mandatory for Government Jobs

سرکاری ملازمت، اردو طبقے کے امیدواروں کو بنگلہ زبان کا مسئلہ
سرکاری ملازمت، اردو طبقے کے امیدواروں کو بنگلہ زبان کا مسئلہ

مغربی بنگال میں اردو ہندی زبان سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمتوں کے متلاشی نوجوانوں کے لئے بنگلہ زبان کو لیکر پریشانی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ریاستی حکومت کے محکموں میں سرکاری ملازمت کے لئے پہلے سے بنگلہ پڑھنا لکھنا اور بولنا لازمی تھا۔لیکن اب نئے ضابطے کے مطابق سرکاری ملازمتوں کے لئے ہونے والے امتحانات میں سوالنامہ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان میں کرنے کے متعدد محکموں کے فیصلے سے اردو ،ہندی اور انگریزی میڈیم سے تعلق تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے لئے پریشانی کا سبب ہے۔کئی اداروں نے تین ماہ کا بنگلہ زبان کا کورس کرانے کا فیصلہ کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اب ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ Bangla language is Mandatory for Government Jobs

مغربی بنگال میں سینکڑوں کی تعداد میں اردو میڈیم اسکول ہیں ریاستی حکومت نے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ بھی دے رکھا ہے۔جن علاقوں میں اردو بولنے والوں کی آبادی 10 فیصد یا اس سے زیادہ ہیں وہاں پر اردو زبان کو دوسری سرکاری کا درجہ حاصل ہے۔یہاں کے اردو میڈیم اسکولوں میں 2016 کے ایک نجی تنظیم کے سروے کے مطابق اردو میڈیم اسکولوں میں 65 ہزار طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں اب اس تعداد اور بھی اضافہ ہو چکا ہے۔ہر سال ہزاروں طلباء گریجویشن کرنے کے بعد سرکاری ملازمتوں کے لئے تیاری کرتے ہیں۔

مغربی بنگال کی سرکاری ملازمتوں کے لئے تحریری امتحان میں کامیابی کے علاوہ بنگلہ زبان میں پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت ضروری ہے۔بنگلہ پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت نہ ہونے پر امیدوار کو ناکام قرار دیا جاتا ہے۔حال ہی میں مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن کے تحریری امتحان میں کامیابی کے بعد 8 امیدواروں کو بنگلہ زبان میں پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت نہ ہونے پر ناکام قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: West Bengal Banglar Bari Awas Yojana: شمالی 24 پرگنہ میں بنگلہ باری اسکیم کے استفادہ کنندوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے

اردو میڈیم سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو اب نئے چیلینج کا سامنا ہے۔پولس کانسٹبل کے لئے ہونے والے امتحان کا سوالنامہ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان میں ہوں گے اس اعلان کے بعد سے سرکاری ملازمتوں کے متلاشی نوجوان بادل ناخواستہ بنگلہ زبان کے تین ماہ کا کورس کرنے پر مجبور ہیں۔کولکاتا شہر کے تاریخی ملی ادارہ دی مسلم انسٹی ٹیوٹ کے جانب سے بنگلہ کورس کا ایسے نوجوانوں کے لئے اہتمام کیا گیا ہے۔

اس کورس کے کوآرڈینیٹر محمد آصف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بنگال میں جو لوگ سرکاری ملازمتوں میں ہوں گے ان کو بنگلہ زبان میں ہی تمام کام کرنے ہوں گے۔ایسے میں بنگلہ سیکھنا ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔دوسری جانب متعلقہ دفتر سے کئی بار اپیل کرنے کے باوجود سوالنامہ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان کے علاوہ دوسرے زبان میں ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں ۔ایسے میں ہم نے مسلم انسٹیٹیوٹ میں تین ماہ کا بنگلہ زبان کا کورس کا آغاز کیا ہے۔جس سے بہت حد تک اردو میڈیم کے طلباء کی مدد ہو سکے گی اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔فی الحال ہمارے پاس یہی راستہ ہے اگر آئندہ اس کے متعلق کوئی فیصلہ آتا ہے تو دیکھا جائے گا۔

مغربی بنگال میں اردو ہندی زبان سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمتوں کے متلاشی نوجوانوں کے لئے بنگلہ زبان کو لیکر پریشانی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ریاستی حکومت کے محکموں میں سرکاری ملازمت کے لئے پہلے سے بنگلہ پڑھنا لکھنا اور بولنا لازمی تھا۔لیکن اب نئے ضابطے کے مطابق سرکاری ملازمتوں کے لئے ہونے والے امتحانات میں سوالنامہ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان میں کرنے کے متعدد محکموں کے فیصلے سے اردو ،ہندی اور انگریزی میڈیم سے تعلق تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے لئے پریشانی کا سبب ہے۔کئی اداروں نے تین ماہ کا بنگلہ زبان کا کورس کرانے کا فیصلہ کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اب ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ Bangla language is Mandatory for Government Jobs

مغربی بنگال میں سینکڑوں کی تعداد میں اردو میڈیم اسکول ہیں ریاستی حکومت نے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ بھی دے رکھا ہے۔جن علاقوں میں اردو بولنے والوں کی آبادی 10 فیصد یا اس سے زیادہ ہیں وہاں پر اردو زبان کو دوسری سرکاری کا درجہ حاصل ہے۔یہاں کے اردو میڈیم اسکولوں میں 2016 کے ایک نجی تنظیم کے سروے کے مطابق اردو میڈیم اسکولوں میں 65 ہزار طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں اب اس تعداد اور بھی اضافہ ہو چکا ہے۔ہر سال ہزاروں طلباء گریجویشن کرنے کے بعد سرکاری ملازمتوں کے لئے تیاری کرتے ہیں۔

مغربی بنگال کی سرکاری ملازمتوں کے لئے تحریری امتحان میں کامیابی کے علاوہ بنگلہ زبان میں پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت ضروری ہے۔بنگلہ پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت نہ ہونے پر امیدوار کو ناکام قرار دیا جاتا ہے۔حال ہی میں مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن کے تحریری امتحان میں کامیابی کے بعد 8 امیدواروں کو بنگلہ زبان میں پڑھنے لکھنے اور بولنے کی صلاحیت نہ ہونے پر ناکام قرار دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: West Bengal Banglar Bari Awas Yojana: شمالی 24 پرگنہ میں بنگلہ باری اسکیم کے استفادہ کنندوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے

اردو میڈیم سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو اب نئے چیلینج کا سامنا ہے۔پولس کانسٹبل کے لئے ہونے والے امتحان کا سوالنامہ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان میں ہوں گے اس اعلان کے بعد سے سرکاری ملازمتوں کے متلاشی نوجوان بادل ناخواستہ بنگلہ زبان کے تین ماہ کا کورس کرنے پر مجبور ہیں۔کولکاتا شہر کے تاریخی ملی ادارہ دی مسلم انسٹی ٹیوٹ کے جانب سے بنگلہ کورس کا ایسے نوجوانوں کے لئے اہتمام کیا گیا ہے۔

اس کورس کے کوآرڈینیٹر محمد آصف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بنگال میں جو لوگ سرکاری ملازمتوں میں ہوں گے ان کو بنگلہ زبان میں ہی تمام کام کرنے ہوں گے۔ایسے میں بنگلہ سیکھنا ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔دوسری جانب متعلقہ دفتر سے کئی بار اپیل کرنے کے باوجود سوالنامہ صرف بنگلہ اور نیپالی زبان کے علاوہ دوسرے زبان میں ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں ۔ایسے میں ہم نے مسلم انسٹیٹیوٹ میں تین ماہ کا بنگلہ زبان کا کورس کا آغاز کیا ہے۔جس سے بہت حد تک اردو میڈیم کے طلباء کی مدد ہو سکے گی اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔فی الحال ہمارے پاس یہی راستہ ہے اگر آئندہ اس کے متعلق کوئی فیصلہ آتا ہے تو دیکھا جائے گا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.