کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع سٹی سیشن کورٹ کی ای ڈی کی خصوصی عدالت میں جیوتی پریہ ملک کیس کی سماعت ہوئی۔ جیوتی پریہ کی جسمانی کمزوری کی وجہ سے براہ راست عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔ وہ ورچوئل کے ذرائع سے جیل سے حاضر ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت جج نے ان کی جسمانی حالت کے بارے میں دریافت کیا۔
جج کے سوال کے جواب میں جیوتی پریہ نے کڑوی آواز میں کہا کہ میرے پاس 350 شوگر ہے۔ میں اپنے بازو اور ٹانگوں کو حرکت نہیں دے سکتا۔ مجھے جینے دو۔ جج نے سب کچھ سننے کے بعد کہا کہ اگر انہیں سماعت کے دوران بیٹھنا مشکل ہے، وہ سیل میں جاسکتے ہیں۔ تاہم، جیوتی پریہ ملک سیل میں نہیں گئے اور سماعت کے اختتام تک بیٹھے رہے۔
جیوتی پریہ ملک راشن کرپشن کیس میں گرفتار ہونے کے بعد بیمار ہو گئے تھے۔ عدالت میں بےہوش ہونے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ علاج مکمل ہونے کے بعد اسے ای ڈی کی تحویل میں لے جایا گیا۔ وہیں جیوتی پریہ ملک کا دعویٰ ہے کہ ان کے جسم کا بایاں حصہ مفلوج ہو رہا ہے۔ بعد ازاں عدالت کے حکم پر انہیں پریڈنسی جیل میں منتقل کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جیل میں بند جیوتی پریہ ملک کا اپنے سابق ساتھی پارتھو چٹرجی اور مانک بھٹاچاریہ سے ملاقات سے انکار
ریاستی وزیر جنگلات کا ای ڈی کی حراست میں رہتے ہوئے کئی بار کمانڈ اسپتال میں معائنہ کرایا گیا ہے۔ تاہم ان کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی کی حراست میں وزیر کی جسمانی حالت خراب ہوگئی ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق جیوتی پریہ ملک جیل سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔ ان کی جسمانی حالت انتہائی خراب بتائی جاتی ہے۔ جیوتی پریہ ملک اس دن ورچوئل سماعت میں پیش ہوئے۔