کولکاتا: مغربی بنگال ہائر پرائمری ووکیشنل ایجوکیشن میں 750 افراد کو تعینات کیا جائے گا۔ اس پینل کی ویٹنگ لسٹ میں شامل امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا، لیکن گذشتہ روز منگل کو ہائی کورٹ نے ان 750 آسامیوں کے لئے بھرتی کے عمل پر عبوری روک لگا دی۔ جسٹس بسواجیت بوس نے ایس ایس سی سے رپورٹ طلب کی ہے۔ سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر ریاست اور اسکول سروس کمیشن کی پوزیشن ایک جیسی نہیں ہے تو اسکول سروس کمیشن کو تحلیل کر دیا جائے۔
اس صورتحال میں ویٹنگ لسٹ سے کونسلنگ کے لئے بلائے گئے امیدوار اس پورے معاملے میں کافی ناراض او ر مایوس ہیں۔ راجو نے عدالت کے احاطے میں خبردار کیا کہ ہم نے حکومت مخالف تحریک شروع کی ہے۔ اس بار ہم سی پی ایم کی علیم الدین اسٹریٹ کا محاصرہ کریں گے۔ بائیں بازو کے لوگ جو وکیل ہیں، اچھی طرح سنو، اگر آپ ہماری طرح ہمارے ساتھ نہیں کھڑے ہوئے، اگر آپ مخالفت کرتے ہیں، تو میں مغربی بنگال سے سی پی ایم کا وجود ختم کر دوں گا۔
راجو نے وضاحت کی کہ بنیادی طور پر، جس نے اس کیس کو اٹھایا وہ ہے۔ بکاس رنجن بھٹاچاریہ۔ قاعدہ یہ ہے کہ اگر اسامیاں خالی ہوں تو پینلسٹ کا تقرر کیا جائے۔ کئی جگہ ایسا ہوا ہے۔ لیکن اپوزیشن ہمیں یہاں روکنے کی سازش کر رہی ہے۔ بائیں بازو کے رہنما اور وکیل وکاس رنجن اور فردوس شمیم انہیں نوکری حاصل کرنے سے روک رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Teachers Eligibility Test مغربی بنگال ایجویکشن نااہل امیدواروں کے نمبر میں اضافہ
راجو نے کہا کہ اس وقت ان کی تحریک کے پلیٹ فارم پر بائیں بازو اور بی جے پی کے بہت سے رہنما موجود تھے۔ ان الفاظ کی بنیاد پر غصے کے لہجے میں ان کا سوال، تو کیا ہماری تحریک کے اسٹیج پر جانا ان کا ڈرامہ تھا؟۔راجو نے یہ بھی الزام لگایا کہ ریاست کی اپوزیشن پارٹیاں ان کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں۔ Job Seekers Not Happy With West Bengal CPIM Unit,Threaten To Protest Against Left Front