بھانگوڑ:مغربی بنگال کے ہاوڑہ ضلع کے شیب پور اور ہگلی ضلع کے رشٹرا میں رام نومی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران گروپوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد سیکیورٹی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ شیب پور، رشڑا میں بدامنی کے بعد پولس انتظامیہ اب چوکس ہے۔ نہ صرف ریاستی پولیس بلکہ مرکزی فورسز بھی مختلف علاقوں میں نگرانی کر رہی ہیں۔ جگہ جگہ روٹ مارچ جاری ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
لیکن شیب پور اور رشڑا میں ہوئی جھڑپوں اور توڑ پھوڑ سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔لوگوں کے دل و دماغ سوال پیدا ہونے والا لگا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہوا؟ پولیس کی ناکامی؟ یا پہلے سے منصوبہ بند؟ ایسے سوالات پہلے ہی اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔ اسی درمیان جنوبی24 پرگنہ کے بھانگوڑ سے انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے تشدد معاملے سے متعلق سوال اٹھا کر ریاستی حکومت کی پریشانیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے الزام لگایا کہ یہ بدامنی ریاست میں حالیہ بدعنوانی کے الزامات سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے پیدا کی گئی تھی۔
آئی ایس ایف کے رکن اسمبلی نے کہا کہ مغربی بنگال میں موجودہ صورتحال بہت اچھی نہیں ہے۔ ایک طرف نوکریوں کی چوری، ریت کی چوری، کوئلہ اسمگلنگ،بدعنوانی سے متعلق معاملات سامنے آئے ہیں۔اس معاملے میں ایک ہی پارٹی کے کئی رہنما اس وقت جیل میں ہیں۔مغربی بنگال کے لوگ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سے دور ہوتے جارہے ہیں۔ان لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے یہ سب کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Howrah And Rishra Situation ہاوڑہ اور ہگلی کے رشرا میں حالات پرامن مگرکشیدگی برقرار
انہوں نے کہاکہ ان سب معاملے میں کون لوگ ملوث ہیں۔پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی اس کے بارے میں کچھ کہا جا سکتا ہے۔اس معاملے کو ۔کانگریس اور سی پی آئی ایم کے رہنماوں نے سوال اٹھائے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ریاست میں ایسے واقعات رونما نہیں ہوئے تھے۔