کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع بنکشال کورٹ میں انڈین سیکولر فرنٹ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی کی پیشی ہوئی۔رکن اسمبلی نے عدالت کے باہر نامہ نگاروں سے مختصر بات چیت کی۔ رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انہیں اپنے ملک کے قانون پر پورا بھروسہ ہے۔سازش کے تحت انہیں جیل کی حراست میں رکھا گیا ہے تاکہ حکمراں جماعت پنچایت انتخابات بلامقابلہ جیت سکے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔ سازش کے تحت ہی انہیں قید کر کے رکھا گیا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ زور زبردستی زیادہ دنوں تک جاری نہیں رہ سکتا ہے۔اس کا خاتمہ یقینی ہے۔میں حق کی لڑائی لڑ رہا ہوں اور کسی کے دباو میں آنے والا نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال اسمبلی کے اسپیکر بمان بنرجی سے بات چیت ہوئی ہے۔اسپیکر نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کریں گے لیکن وہ کیا کر سکتے ہیں ۔وہ بھی تو حکمراں جماعت کے رکن ہیں۔ رکن اسمبلی نے کہاکہ حکمراں جماعت کے اشارے پر پنچایت انتخابات کے مدنظر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ تاکہ ہماری سیاسی جماعت انڈین سیکولر جماعت پنچایت انتخابات میں حصہ نا لے سکے لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ ہم پنچایت انتخابات لڑیں گے اور کامیابی بھی حاصل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:Naushad Siddiqui Bail Case نوشاد صدیقی اور 88 حامیوں کو حراست میں رکھنے پر حکومت سے کلکتہ ہائی کورٹ کا سوال
انہوں نے کہاکہ انڈین سیکولر فررنٹ کے 80 سے زائد رہنماوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔گرفتار رہنماوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اپنی تمام ترکوششوں کے باوجود بنگال کی غریب عوام کے دلوں سے آئی ایس ایف کے نام کو مٹا سکتی ہے۔