ETV Bharat / state

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد سے خصوصی گفتگو

author img

By

Published : Sep 29, 2021, 1:44 PM IST

Updated : Sep 29, 2021, 11:58 PM IST

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے مسلمانوں کی حالت ملک کی دوسری ریاستوں میں رہنے والے اقلیتی طبقے کے لوگوں سے کافی بہتر ہے اور اس میں بہتری کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ممتا بنرجی اگر مزید دس برسوں تک وزیراعلیٰ کے عہدے پر رہ جاتی ہیں تو ریاست اور یہاں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگ ترقی کی دوڑ میں ملک کی دوسری ریاستوں سے کافی آگے نکل جائیں گے۔

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد سے خصوصی گفتگو
ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد سے خصوصی گفتگو

بلند حوصلہ اور ایمانداری کے ساتھ کڑی محنت کرنے والوں کی راہ میں غربت رکاوٹ کبھی بن نہیں سکتی ہے اور ان جیسی شخصیات کی ہی کامیابی قدم چومتی ہے۔ ہوڑہ میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد کے لئے یہ باتیں سو فیصد درست ثابت ہوتی ہے۔ غریب خاندان میں پیدا ہونے والے ریاض احمد کے والد رکشہ چلایا کرتے تھے۔ ان کا بچپن نہایت ہی مشکل اور جدوجہد سے بھرا رہا ہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود انہوں نے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری۔

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد سے خصوصی گفتگو


ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی زندگی میں پیش آئے مشکلات اور ان پریشانیوں سے نکلنے کی جدوجہد پر خصوصی بات چیت کی۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد نے کہا کہ وہ آج جو کچھ بھی ہیں اس کے لئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشک بنرجی کے بہت بہت شکرگزار ہیں۔

ریاض احمد نے کہا کہ وہ ہوڑہ ضلع کے پسماندہ گھشڑی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں لوگ دن میں بھی جانے سے کتراتے تھے۔ وہ غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کے والد رکشہ چلایا کرتے تھے۔ تمام پریشانیوں کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ وہ شیب پور ہوڑہ میں واقع اسکول میں پڑھنے کے لئے آتے تھے جہاں دوسرے بچے ان کے پچھڑے ہوئے علاقے سے آنے کی وجہ سے ان کا مذاق اڑاتے تھے۔ لیکن انہوں نے ان سب کے باوجود تعلیم حاصل کرنے کے بعد سیاست کی دنیا میں قدم رکھا اور سنہ 2010 میں پہلی مرتبہ کاونسلر بنے۔ 34 سالہ لیفٹ فرنٹ کی حکومت کا خاتمہ ہونے کے بعد ممتا بنرجی اقتدار میں آئی اور انہیں بالی میونسپلٹی میں حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر مقرر کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب لیفٹ فرنٹ کے حامیوں نے ان کے گھر پر حملہ کیا اور اسے نذر آتش کر دیا۔ ان سب کے باوجود وہ ممتابنرجی سے جڑے رہے اور پھر انہیں ہوڑہ میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔

مزید پڑھیں:کولکاتا: اقلیتی علاقوں میں نکاسی نظام کو بہتر بنانے کے ماسٹر پلان پر تبادلہ خیال

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد کا کہنا ہے کہ ہوڑہ دراصل کولکاتا سے پرانا اور تاریخی شہر ہے۔ یہاں مزدور کش طبقہ آباد ہے لیکن اس ضلع کی ترقی کے لئے سابقہ حکومت (لفٹ فرنٹ ) نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ وزیراعلی ممتابنرجی کے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے ہوڑہ ضلع اور مسلمانوں کی حالت میں آہستہ آہستہ بہتری آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اقلیتی طبقے کے لوگوں کی حالت میں بھی بہتری آئی ہے۔ اس کے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ یہاں مسلمانوں کے رہائشی مسائل حل کئے جا رہے ہیں۔ تعلیمی میدان میں بھی بڑے پیمانے پر کام جاری ہے۔


ریاض احمد نے کہا کہ ایک بات تو سچ ہے کہ مغربی بنگال کے مسلمانوں کی حالت ملک کی دوسری ریاستوں میں رہنے والے اقلیتی طبقے کے لوگوں سے کافی بہتر ہے اور اس میں بہتری کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ممتا بنرجی اگر مزید دس برسوں تک وزیراعلیٰ کے عہدے پر رہ جاتی ہیں تو ریاست اور یہاں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگ ترقی کی دوڑ میں ملک کی دوسری ریاستوں سے کافی آگے نکل جائیں گے۔ ریاض احمد کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی ہی غریب عوام، کسانوں اور مظلوموں کی مضبوط آواز بن کر ابھری ہیں۔

بلند حوصلہ اور ایمانداری کے ساتھ کڑی محنت کرنے والوں کی راہ میں غربت رکاوٹ کبھی بن نہیں سکتی ہے اور ان جیسی شخصیات کی ہی کامیابی قدم چومتی ہے۔ ہوڑہ میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد کے لئے یہ باتیں سو فیصد درست ثابت ہوتی ہے۔ غریب خاندان میں پیدا ہونے والے ریاض احمد کے والد رکشہ چلایا کرتے تھے۔ ان کا بچپن نہایت ہی مشکل اور جدوجہد سے بھرا رہا ہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود انہوں نے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری۔

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد سے خصوصی گفتگو


ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی زندگی میں پیش آئے مشکلات اور ان پریشانیوں سے نکلنے کی جدوجہد پر خصوصی بات چیت کی۔

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد نے کہا کہ وہ آج جو کچھ بھی ہیں اس کے لئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشک بنرجی کے بہت بہت شکرگزار ہیں۔

ریاض احمد نے کہا کہ وہ ہوڑہ ضلع کے پسماندہ گھشڑی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں لوگ دن میں بھی جانے سے کتراتے تھے۔ وہ غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کے والد رکشہ چلایا کرتے تھے۔ تمام پریشانیوں کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ وہ شیب پور ہوڑہ میں واقع اسکول میں پڑھنے کے لئے آتے تھے جہاں دوسرے بچے ان کے پچھڑے ہوئے علاقے سے آنے کی وجہ سے ان کا مذاق اڑاتے تھے۔ لیکن انہوں نے ان سب کے باوجود تعلیم حاصل کرنے کے بعد سیاست کی دنیا میں قدم رکھا اور سنہ 2010 میں پہلی مرتبہ کاونسلر بنے۔ 34 سالہ لیفٹ فرنٹ کی حکومت کا خاتمہ ہونے کے بعد ممتا بنرجی اقتدار میں آئی اور انہیں بالی میونسپلٹی میں حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر مقرر کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب لیفٹ فرنٹ کے حامیوں نے ان کے گھر پر حملہ کیا اور اسے نذر آتش کر دیا۔ ان سب کے باوجود وہ ممتابنرجی سے جڑے رہے اور پھر انہیں ہوڑہ میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔

مزید پڑھیں:کولکاتا: اقلیتی علاقوں میں نکاسی نظام کو بہتر بنانے کے ماسٹر پلان پر تبادلہ خیال

ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد کا کہنا ہے کہ ہوڑہ دراصل کولکاتا سے پرانا اور تاریخی شہر ہے۔ یہاں مزدور کش طبقہ آباد ہے لیکن اس ضلع کی ترقی کے لئے سابقہ حکومت (لفٹ فرنٹ ) نے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ وزیراعلی ممتابنرجی کے ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے ہوڑہ ضلع اور مسلمانوں کی حالت میں آہستہ آہستہ بہتری آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اقلیتی طبقے کے لوگوں کی حالت میں بھی بہتری آئی ہے۔ اس کے متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ یہاں مسلمانوں کے رہائشی مسائل حل کئے جا رہے ہیں۔ تعلیمی میدان میں بھی بڑے پیمانے پر کام جاری ہے۔


ریاض احمد نے کہا کہ ایک بات تو سچ ہے کہ مغربی بنگال کے مسلمانوں کی حالت ملک کی دوسری ریاستوں میں رہنے والے اقلیتی طبقے کے لوگوں سے کافی بہتر ہے اور اس میں بہتری کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ ممتا بنرجی اگر مزید دس برسوں تک وزیراعلیٰ کے عہدے پر رہ جاتی ہیں تو ریاست اور یہاں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگ ترقی کی دوڑ میں ملک کی دوسری ریاستوں سے کافی آگے نکل جائیں گے۔ ریاض احمد کا کہنا ہے کہ ممتا بنرجی ہی غریب عوام، کسانوں اور مظلوموں کی مضبوط آواز بن کر ابھری ہیں۔

Last Updated : Sep 29, 2021, 11:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.