کورونا وائرس کے سبب بھارت کی معیشت پوری طرح سے تباہ ہوچکی ہے، 70 برسوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جی ڈی پی میں ریکارڈ گراوٹ آئی ہے۔
شعبہ معاشیات میں نوبل انعام یافتہ ابھیجیت بنرجی کا کہنا ہے کہ بھارت سمیت پوری دنیا کی معیشت تباہ ہوچکی ہے۔
انہوں نے چند ممالک میں کورونا وائرس سے صحیح طریقے سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام کیا وہاں تھوڑی بہتری آئی ہے۔
ابھیجیت بنرجی کا کہنا ہے کہ معیشت کو دوبارہ پڑی پر لانے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی پر کام کرنے کی ضرورت ہے، اس کے علاوہ خطرہ بھی اٹھانے کی ضرورت ہے۔
نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران اور اس کے بعد حالات میں تیزی سے تبدیلی آئے گی اور جن ممالک کی حکمت عملی تھوس ہوگی انہیں تباہ شدہ معیشت سے ابھرنے کا جلد موقع ملے گا، تاہم دوسرے ممالک کو اس سے ابھرنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی معیشت جلد ہی پڑی پر لوٹ آئے گی اس کے لیے ٹھوس منصوبے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے بعد چھوٹے کاروباریوں کی مدد کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ان ہی کاروباریوں کی مدد سے ملکی معیشت میں تیزی سے بہتری آئے گی، ماہر معاشیات نے مزید کہا کہ روزگار کے مواقع بنانے ہوں گے، بے روزگاری جتنی جلد دور ہوگی اتنی ہی تیزی سے معیشت میں بہتری آئے گی۔
کورونا وائرس کے سبب گزشتہ مارچ سے مئی تک بھارت میں لاک ڈاؤن جاری رہا، اس دوران ملک میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل رپیں، اور لاک ڈاؤن کے سبب ملک میں نہ صرف معیشت تباہ ہوئی بلکہ کروڑوں لوگوں کو ملازمت گنوانی پڑی۔